کراچی(این این آئی)عوام پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے بوجھ تلے دب گئے ، صرف 7ماہ میں پٹرولیم مصنوعات 115 فیصد تک مہنگی کی گئی ہیں۔ گزشتہ 7ماہ کے دوران پٹرولیم مصنوعات 41روپے 9پیسے فی لٹر تک مہنگی ہوچکی ہیں۔ جون 2020 سے جنوری 2021 تک مٹی کا تیل 115فیصد مہنگا کیا گیا ہے ۔ اسی عرصہ
میں لائٹ ڈیزل 100فیصد، ہائی سپیڈ ڈیزل 58.7 فیصد اور پٹرول 53.54فیصد مہنگا کیا گیا ہے ۔ جون 2020 سے جنوری 2021 تک پٹرول 34 روپے 68 پیسے فی لٹر مہنگا کیا گیا اور اس کی قیمت 74 روپے 52 پیسے سے بڑھ کر 109 روپے 20 پیسے فی لٹر ہوگئی ہے ۔ اسی عرصہ میں ہائی سپیڈ ڈیزل 33 روپے 4 پیسے فی لٹر مہنگا کیا گیا ہے اور اس کی قیمت 80 روپے 15 پیسے سے بڑھ کر 113 روپے 19 پیسے لٹر ہوگئی ہے ۔ لائٹ ڈیزل 38 روپے 9 پیسے فی لٹر مہنگا کیا گیا ہے اور اس کی قیمت 38 روپے 14 پیسے سے بڑھ کر 76 روپے 23 پیسے لٹر ہوگئی ہے ۔ اسی طرح مٹی کا تیل 41 روپے 9 پیسے فی لٹر مہنگا کیا گیا ہے اور اس کی قیمت 35 روپے 56 پیسے سے بڑھ کر 76 روپے 65 پیسے فی لٹر ہوگئی ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ 7 ماہ میں خام تیل کی قیمت میں 15 ڈالر فی بیرل کا اضافہ ہوا اور اس کی قیمت 40 سے بڑھ کر 55 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے ۔دوسری جانب پاکستان میں دسمبر 2020 کے مہینے میں 20 کروڑ 24 لاکھ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے ایک رپورٹ کے مطابق ملک کے نجی شعبے میں زیادہ سرمایہ کاری ہوئی، جو 13.48 کروڑ ڈالرز رہی جبکہ سرکاری شعبے میں 6.77 کروڑ ڈالرز کی سرمایہ کاری
ہوئی۔رواں سال کی پہلی ششماہی میں51.45 کروڑ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی ہے، جبکہ گزشتہ مالی سال کی نسبت رواں سال پہلی ششماہی میں بیرونی سرمایہ کاری 72 فیصدکم رہی۔جولائی سے دسمبر کے دوران براہ راست سرمایہ کاری 30 فیصد کم ہو کر 95 کروڑ ڈالر رہی، 6 مہینے میں اسٹاک ایکس چینج سے 24 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری نکالی گئی۔رپورٹ کے مطابق 6 ماہ میں نجی شعبے میں 70.83 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، سرکاری شعبے سے 6 ماہ میں 19.38 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری نکالی گئی۔