جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

سوئی گیس کمپنیوں کا ٹیکسٹائل ملوں اور سی این جی سٹیشنوں کے 50 ارب کے بقایا جات عوام کی جیبوں سے نکالنے کا حیرت انگیز انکشاف

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آ ن لائن) سوئی نادرن گیس کمپنی اور سوئی سدرن گیس کمپنی کی دونوں کمپنیوں نے ٹیکسٹائل ملوں اور سی این جی سٹیشنوں سے 50 ارب روپے کی بقایا جات وصول کرنے کے بجائے کمپنی خسارہ میں ظاہر کر کے عوام سے وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔دونوں گیس کمپنیوں نے ٹیکس کی قیمتوں میں اضافے کے لئے اوگرا میں پٹیشن دائر کر رکھی تھی جبکہ کمپنی خسارہ

میں بقایاجات کے عدم وصولی کے اربوں روپے ظاہر کر دیئے ہیں ۔ذرائع سے ملنے والی دستاویزات میں معلوم ہوا ہے کہ سوئی ناردرن کمپنی نے ٹیکسٹائل ملوں سے پانچ ارب جبکہ سی این جی سٹیشن چار مالکان سے 10 ارب سے زائد وصول کرنا تھے جو ابھی تک وصول نہیں کر سکی ۔سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے لئے عدم وصولی کے اربوں سے اپنے خسارہ میں ظاہر کر دیئے ہیں اور اربوں روپے سے عوام کی جیبوں سے وصول کرنے کا پروگرام بنایا ہے اور یہ وصولی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کر کے وصول کرے گا ۔سوئی سدرن گیس کمپنی نے بھی سی این جی سٹیشنوں کے مالکان اور مل مالکان سے اربوں روپے کے وصول کرنے میں ناکام ہوگئی ہے اور یہ واجبات خسارہ میں ظاہر کئے جارہے ہیں۔دستاویزات کے مطابق سوئی سدرن نے ابھی تک کے الیکٹرک، پاکستان سٹیل ملز اور کراچی واٹر بورڈ سے 130 ارب روپے وصول نہیں کر سکی جبکہ سوئی سدرن گیس کمپنی جام شورو پاور کمپنی سے بھی ایک ارب17 کروڑ روپے وصول نہیں کر سکی ،وزیر اعظم عمران خان کو اس پورے معاملہ سے بے خبر رکھا جارہا ہے اورگیس مافیا اورحکام کے ساتھ ملکر غریب عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کا مکمل پروگرام بنا رکھا ہے ۔اگر دونوں گیس کمپنیاں اپنی اربوں روپے کی وصولی کرلیں تو ان کمپنیوں کا خسارہ بہت کم ہو سکتی ہے جس سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا امکان بھی باقی نہیں رہے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…