آپ رکاوٹیں ہٹائیں ، گرفتاریاں چھوڑیں تو سٹیڈیم کم پڑ جائے گا، وزراء کو چیلنج

16  اکتوبر‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم )کے سیکرٹری اطلاعات میاں افتخار حسین نے وزراء کے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آپ رکاوٹیں ہٹائیں ، گرفتاریاں چھوڑیں تو سٹیڈیم کم پڑ جائیگا،ہم شفاف انتخابات کیلئے نکلے ہیں، ہمارا پروگرام پرامن ہے ،جھوٹ بولنے والی حکومت اپنا بوجھ تک برداشت نہیں کرسکتی ، تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین

جلوس کی شکل میں جلسہ گاہ آئینگے ،18 کو جلسہ کراچی اور پھر 25 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسہ ہوگا ،جب قوم نکلے گی تو پھر عوامی سمندر کے سامنے حکومت ٹک نہیں پائے گی ۔ جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہمارے پہلے جلسے سے ہی حکومت خوف کا شکار ہوگئی ہے ،ہم نے ابھی تک کوئی ایسی بات تک نہیں کی مگر پھر وہ ڈر رہے ہیں اور جلسہ ہی زیر موضوع ہے ،آپ رکاوٹیں ہٹائیں، گرفتاریاں چھوڑیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ یہ سٹیڈیم کم پڑ جائیگا ۔انہوںنے کہاکہ ہمیں بھی ویسا ہی موقع ملے جیسا عمران خان کو پارلیمنٹ آنے تک ملا تو آپ کو پتہ چلے گا ۔ انہوں نے کہاکہ ہم شفاف انتخابات کیلئے نکلے ہیں، ہمارا پروگرام پرامن ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کا خوف بتا رہا ہے کہ اپوزیشن کامیاب اور حکومت ناکام ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جھوٹ بولنے والی حکومت اپنا بوجھ تک برداشت نہیں کرسکتی ،یہ سب کچھ حکومت صرف اپنا ڈر چھپانا چاہتی ہے، حکومتی ہتھکنڈے خود اسے مہنگا پڑینگے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا جلسہ جمعہ کوجلسہ ہے مگر مہنگائی کی وجہ سے لیڈی ہیلتھ ورکرز، اساتذہ، ڈاکٹر، طلباء سمیت تمام شعبہ جات سڑکوں پر ہیں ،جب تمام شعبے آپ کے خلاف ہیں تو پھر آپ کو ووٹ کس نے دیئے ہیں؟ انہوں نے کہاکہ ہارے ہوئے لوگوں کو دھاندلی کے ذریعے جتوایا گیا ہے ،آج بھی منڈی بہائوالدین سمیت دیگر علاقوں میں لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے

کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین جلوس کی شکل میں جلسہ گاہ آئینگے اور رات 8 بجے جلسہ شروع ہوگا ۔انہوںنے کہاکہ مریم نواز لاہور اور بلاول بھٹو زرداری لالہ موسیٰ سے نکلیں گے، خرم دستگیر کی رہائش گاہ سے ہم اکٹھے جلسہ گاہ جائیں گے ،18 کو جلسہ کراچی اور پھر 25 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسہ ہوگا ،ہم صرف اللہ پر بھروسہ کرکے نکلے ہیں، اللہ اور عوام کی طاقت

کے سامنے کوئی رک نہیں سکتا۔ میاں افتخار حسین نے کہاکہ حکومت ظلم کررہی ہے، ان کی خارجہ پالیسی، داخلہ پالیسی سمیت تعلیمی پالیسی تک ناکام ہوچکی ہے ،جب قوم نکلے گی تو پھر عوامی سمندر کے سامنے حکومت ٹک نہیں پائے گی ،عوامی قوت کے سامنے یہ نام نہاد حکمران نہیں ٹھہر سکیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ جو بھی بے ایمانی کرے چاہے وہ حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں، ہم

اس کے خلاف ہیں ،ہم انتقام نہیں احتساب چاہتے ہیں مگر غیر جانبدارانہ احتساب چاہتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ بھی اس جانبداری بارے کہہ چکی ہے، جب ہم باہر نکلتے ہیں تو یہ کیسز بنانا شروع کر دیتے ہیں ،ہم وقت سے پہلے کی بات نہیں کرینگے۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں ، ہر جماعت

اپنا وزیراعظم چاہتی ہے، الیکشن کے وقت سب کی اپنی سٹرٹیجی ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو اپنے جلسوں اور تقاریب میں کورونا نظر نہیں آتا مگر اپوزیشن کے جلسہ میں کورونا یاد آجاتا ہے ،کورونا ایک وبا ہے احتیاط کرنی ہے لیکن اس وبا کی اتنی شدت سے نہیں ہے لیکن ماسک پہننا ضروری ہے ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…