اتوار‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کس ماہ میں گندم کا بحران آ رہا ہے؟ قائمہ کمیٹی تجارت نے ہی خدشہ ظاہر کر دیا

datetime 28  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی تجارت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ دسمبر میں گندم کا بحران آرہا ہے ،کسانوں کو گندم کی کاشت پر مراعات دے کر ریزرو بنانا چاہیے تھا جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری فوڈ سکیورٹی نے کہا ہے کہ جنوری تک 1.5 میٹرک ٹن گندم کے کارگوز آجائیں گے ،اکتوبر میں آٹھ لاکھ میٹرک ٹن گندم آئیگی،جنوری فروری میں دس لاکھ میٹرک ٹن گندم آ

جائیگی ۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی تجارت کا نوید قمر کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں چیئرمین ٹی سی پی ریاض میمن کی کمیٹی کو گندم کی درآمد پر بریفنگ دی گئی ۔ سید نوید قمر نے کہاکہ درآمدی گندم کے کارگوز بروقت آنے چاہئیں، مصنوعات کی عدم موجودگی کے باعث مارکیٹ میں افواہیں جنم لینا شروع ہوجاتی ہیں۔ چیئر مین ٹی سی پی نے کہاکہ روس کے ساتھ گندم کی درآمد کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے ۔ چیئر مین ٹی سی پی نے کہاکہ عالمی سطح پر گندم کی قیمتیں کم ہورہی ہیں ۔ایڈیشنل سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکورٹی نے کہاکہ گندم کاپیداواری ہدف میں 1.5 میٹرک ٹن کم رہا ہے ۔ ایڈیشنل نیشنل سیکورٹی فوڈ نے کہاکہ نجی شعبے نے 18کارگوز کی بکنگ کی ہوئی ہے ،نجی شعبے کے گندم کے سات کارگوز آچکے ہیں ۔ چیئر مین کمیٹی نوید قمر نے کہاکہ گندم درآمد کرکے سٹریٹیجک ریزرو کیسے بنائے جارہے ہیں ،ریزرو اس وقت کیوں نہیں بنائے گئے جب ملک میں گندم موجود تھی ۔ سید نوقمر نے کہاکہ گزشتہ سال کی نسبت اس سال ملک میں بڑا گندم بحران آرہا ہے ،ایسا لگ رہا کہ اس سال دسمبر میں گندم کا بحران آرہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کسانوں کو گندم کی کاشت پر مراعات دے کر ریزرو بنانا چاہیے تھا ۔ایڈیشنل سیکرٹری فوڈ سکیورٹی نے کہاکہ گندم درآمد کرکے ہم بیرون دنیا کے کاشتکاروں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔ نوید قمر نے کہاکہ دسمبر میں گندم کی قیمت کنٹرول رکھنے کے لئے کیا اقدامات

کئے گئے ہیں ۔ ایڈیشنل سیکرٹری فوڈ سیکورٹی نے کہاکہ جنوری تک 1.5 میٹرک ٹن گندم کے کارگوز آجائیں گے ،اکتوبر میں آٹھ لاکھ میٹرک ٹن گندم آئے گی ۔ انہوں نے کہاکہ جنوری فروری میں دس لاکھ میٹرک

ٹن گندم آجائیگی ۔ سید نوید قمر نے کہاکہ شہروں میں گندم کا بحران ہوگا اور کسان بھی چیخ رہے ہوں گے ۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پیشگی اقدامات ہونے چاہئے تھے

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)


عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…