پیر‬‮ ، 01 دسمبر‬‮ 2025 

اپوزیشن کی فوجی قیادت سے خفیہ ملاقاتوں کے پیچھے اصل مقاصد کیا ہیں؟ سینئر صحافی کامران خان کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 24  ستمبر‬‮  2020 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نامور تجزیہ نگار اور صحافی کامران خان کا اپنے فیس بک پیج پر جاری ویڈیو پیغام میں اپوزیشن اور اداروں کی خلوت کی ملاقاتوں کی بند کمروں کی دلچسپ کہانی بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ لوگ دو روز سے اپوزیشن اور آئی ایس آئی کی چھتری تلے

مکمل خفیہ اے پی سی کے احوال سن رہے ہیں، آپ کے اطمینان کے لیے یہ بتانا بہت ضروری ہے کہ جب اپوزیشن کی اے پی سی میں اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران کے حکومت کے خلاف الزامات کے بارے میں سنتے ہیں تو انہیں ان سنا کر دیا کریں۔کیونکہ جب یہی اپوزیشن والے ہمارے خفیہ اداروں کے ساتھ خلوت میں ہماری سوچ سے بھی زیادہ بار ملتے ہیں تو ان لب و لہجہ میں سوفیصد تبدیلی نظر آتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ میں خود ان خفیہ ملاقاتوں کے حوالے سے اچھی طرح واقف ہوں اور اسکے واضح ثبوت بھی موجود ہیں ، فوجی لیڈر کو لالچ دے کر عمران خان سے بددل کر کے اپنی جانب راغب کیا جائے اور بتایا جائے کہ وہ عمران خان سے زیادہ اچھی چوائس ہیں۔پیپلزپارٹی کے آصف زرداری ہوں یا ن لیگ کے شہباز شریف یا خواجہ آصف ہوں سب کی خلوت کی ملاقاتوں کے لیے خفیہ اداروں سے نیب کے کیسز اور اپنی ٹاپ لیڈرشپ کی چغل خوری کے حوالے سے ملاقات کے لیے درخواست رہتی ہے۔

ان لوگوں کی گفتگو اتنی مزیدار ہوتی ہے کہ اگر آپ لوگ سنے تو ہنستے ہنستے دوہرے ہو جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ خلوت کی ملاقات میں اسی اپوزیشن کی لیڈرشپ کی حکمت عملی سمجھ آتی ہے کہ کیسے پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کی حتمی اکثریت نہ ہونے کے باوجود قومی اہمیت

کے قریب اہم قوانین منظور کروائے جاتے ہیں اور کیا یہ معجزہ نہیں تھا کہ سینیٹ میں فیصلہ کن اکثریت کے باوجود چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی۔انہوں نے اپوزیشن والوں سے درخواست کی ہے کہ اعلانیہ بھی فوجی اداروں کے بارے میں وہی لب و لہجہ

استعمال کریں جو وہ خفیہ ملاقاتوں میں کرتے ہیں، کہیں ایسا نہ ہو جائے کہ کسی کو غصہ آ جائے اور سانجھے کی ہانڈی چوراہے میں پھوٹ جائے، اپوزیشن اور اداروں کا ایک دوسرے کے ساتھ مزاج بہت اچھا ہے اور یہ صرف بھارت کے لئے بہت برا ہے جبکہ پاکستان کے لیے بہت اچھا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…