جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

صوبائی دارالحکومت میں صفائی کا نظام درہم برہم ہو گیاصفائی کرنے والی کمپنی البراک کی مشینری جواب دے گئی

datetime 18  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی )صوبائی دارالحکومت لاہور میںصفائی کا نظام درہم برہم ہو گیا، صفائی کرنے والی کمپنی البراک کی مشینری جواب دے گئی، شہر کی سڑکوں پر دس ہزار ٹن کوڑا پڑا ہے۔ ایل ڈبلیو ایم سی نے دعوی کیا ہے کہ کوڑا کرکٹ بروقت نہ اٹھانے پر البیراک کو نوٹس جاری کر دیئے۔

نجی ٹی وی کے مطابق شمالی لاہور چائنہ سکیم، شاد باغ، بادامی باغ، حبیب اللہ روڈ، گڑھی شاہو ،میو ہسپتال روڈ، انار کلی، شاد مان اور اندرون شہر سمیت کئی مقامات پر گندگی کی نذر ہوچکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق صفائی کمپنی البیراک آدھے شہر کی صفائی کی ذمہ دار ہے جس کے ساڑھے 4 ہزار کنٹینروں میں سے 1800 کنٹینرز فعال اور 2600 غائب ہیں۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ ایل ڈبلیو ایم سی کمپنی بورڈ نے 7 برسوں میں صفائی کنٹریکٹر کو 35 ارب روپے ادا کئے۔ صفائی کا عمل سست روی کا شکار ہونے پر گندگی کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔ صفائی کیلئے مشینری اور انفرادی قوت کے ساتھ مزید 4 روز درکارہوں گے۔دوسری جانب ایل ڈبلیو ایم سی کا عملہ بھی موثر مانیٹرنگ نہ ہونے کی وجہ سے من مرضی سے ڈیوٹی کرتا ہے ۔ مرکزی شاہراہوںاور ان سے ملحقہ گلی محلے صاف کئے جاتے ہیں جبکہ باقی علاقوں میں صفائی نہ ہونے اور کوڑا کرکٹ نہ اٹھائے جانے کی وجہ سے یہی کوڑا کرکٹ کی بندش کا باعث بن رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…