بینظیر بھٹو کی طرح 11اگست کو مریم نواز کو بھی مارنے کا عمل دہرایا گیا،تہلکہ خیز دعویٰ

14  اگست‬‮  2020

سانگلہ ہل (آن لائن) سابق وفاقی وزیر اور ن لیگ کے رکن پارلیمنٹ برجیس طاہر نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو کی طرح 11اگست کو مریم نواز کو بھی مارنے کا عمل دوہرایا گیا ،اگر انہیں کچھ ہوجاتا تو اس کیس کا حشر بھی بینظیر بھٹو شہید کے کیس جیسا ہوتا۔ سانگلہ ہل میں جشن آزادی کے موقع پر اپنے ڈیرے پر منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کو متفقہ آئین دینے والے ذوالفقار علی بھٹو کو بھی

سراسر زیادتی کا نشانہ بناتے ہوئے آمر ضیاء نے پھانسی دلائی تھی ۔اسی طرح ایٹمی دھماکے کرکے ملک کو ایٹمی قوت بنانے والے نوازشریف کو بھی سزا دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پانچ اگست 2019ء کو عمران خان نے اسرائیل اور امریکی صدر ٹرمپ کی ہدایت پر مودی کو کشمیر پلیٹ میں رکھ کر دیدیاتھا ۔ برجیس طاہر نے کہا نوازشریف اور مریم نواز دونوں باپ بیٹی کا کیا گناہ تھا کہ انہیں سزا دینے والے جج کو تو نکال دیا گیا لیکن انکے فیصلوں کو ختم نہیں کیا گیا ۔عمران خان نے دو سالہ دور حکومت میں ا پوزیشن پر دبائو ڈالنے اور مخالفین کو سیاسی مخالفت کا نشانہ بناتے ہوئے جیلوں میں بھیجنے کے سوا کچھ نہیں کیا ۔عمران خان کی طرف سے مافیاز کو ختم کرنے کی بجائے ا ن کے اردگرد آٹا چینی کا بحران پیداکرنے والے مافیاز اسی طرح موجود ہیں ۔انہیں سزا اس لئے نہیں دی جارہی کہ وہ عمران خان کی اے ٹی ایم مشینیں ہیں اور بنی گالہ میں انکا کچن چلانے والے ہیں ۔انہوں نے کہا وہ وقت دور نہیں جب ملک میں نوازشریف کی واپسی اور مسلم لیگ ن کی حکمرانی کا سورج طلوع ہوگا۔اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی میاں اعجاز حسین بھٹی نے بھی خطاب کیا ،بعدازاں جشن آزادی کے سلسلے میں کیک کاٹا گیا اور شہر بھر میں موٹر سائیکل سواروں نے بڑی تعداد میں ریلی بھی نکالی۔ برجیس طاہر نے کہا ہے کہ بینظیر بھٹو کی طرح 11اگست کو مریم نواز کو بھی مارنے کا عمل دوہرایا گیا ،اگر انہیں کچھ ہوجاتا تو اس کیس کا حشر بھی بینظیر بھٹو شہید کے کیس جیسا ہوتا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…