منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

بزدار حکومت کا بارش کے پانی کو زیرزمین واٹر ٹینکوں میں محفوظ کر کے دوبارہ قابل استعمال بنانے کا منصوبہ حقیقت بن گیا، منصوبہ کس طرح لاہور والوں کیلئے فائدہ مند ثابت ہو گا؟جانئے

datetime 27  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی خصوصی ہدایت پر حکومت پنجاب نے بارش کے پانی کو ذخیرہ کرکے مختلف مقاصد کیلئے استعمال کرنے پر کام شروع کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پنجاب کے مختلف شہروں میں پانی کی قلت اور پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی بزدار حکومت کیلئے مسئلہ بنی ہوئی تھی جس کے حل کیلئے حکومتِ پنجاب حرکت میں آگئی ہے

۔وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر لاہور میں ایک بڑا واٹر اسٹوریج ٹینک تیار کر لیا گیا ہے جسے لاؤرنس روڈ پر تعمیر کیا گیا۔ اسٹوریج ٹینک کی گنجائش 14 لاکھ گیلن رکھی گئی ہے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق  حکومتِ پنجاب نے صوبے بھر میں بارش کے پانی کو ذخیرہ کرکے عوام کے کام میں لانے کیلئے دیگر منصوبوں پر بھی کام شروع کردیا ہے جن پر جلد پیشرفت متوقع ہے۔اس حوالے سے گزشتہ روز حکومتِ پنجاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہم نے لاہور میں انڈر گراؤنڈ واٹر ٹینک کا ٹیسٹ ٹرائل مکمل کر لیا جس کی گنجائش 14 لاکھ گیلن ہے۔حکومتِ پنجاب نے اِس حوالے سے ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں دِکھایا گیا ہے کہ بارش کا پانی انڈر گراؤنڈ واٹر ٹینک میں ذخیرہ کیا جارہا ہے جس کے اردگرد حکومت کے مختلف اہلکار اور افسران موجود ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے لاہور کے شہریوں کی سہولت اور بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے ایک منصوبہ لگایا ہے جس کے تحت بارش کے پانی کو انڈر گراؤنڈ ریزوائر کے ذریعے ایک پانی کے ٹینک تک لیجایا جائے گا۔بارش کے پانی کو انڈر گراؤنڈ طریقے سے اب ذخیرہ کر کے دوسرے مقامات تک لے جایا جائے گا جہاں صاف پانی کو استعمال کیا جائے گا۔ اس منصوبے کو لاہور کے عوام کے لیے گیم چینجر سمجھا جا رہا ہے۔اس منصوبے کے تحت لارنس روڈ کے قریب 149 ملین روپے کی لاگت سے منصوبہ تیار کیا گیا ہے جس کے ذریعے کوئنز روڈ پر جمع ہونے والے بارش کے پانی کو اب ذخیرہ کر کے دوبارہ استعمال میں لایا جا سکے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…