کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سنیئر تجزیہ کار حسن نثار نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور عمران خان کے علاوہ کسی نے متاثر نہیں کیا، حکومت کو 5سال ملنے چاہئیں کچھ تو جمہوریت کا بھرم رہے،پی ٹی آئی کے حوالے سے ہمارا نظریاتی اختلاف تھا ہے نہ ہوگا نظریاتی سیاست کا دور پوری دنیا میں ختم ہوچکا ہے بنیادی طور پر اس میں اندازوں کی غلطی تھی
آپ کا اندازہ ٹھیک نکلا میرا غلط نکلا۔ نجی ٹی وی جیو کے پروگرام میں ان کاکہنا تھا کہ بھٹو کے دور میں جوان ہو رہا تھا روٹی کپڑا مکان کا نعرہ لگا وہ بہت اچھا لگا پھر آہستہ آہستہ سمجھ آتی گئی۔ جب ان کو قریب سے دیکھا تو میں نے کہا یہ وہ میٹریل ہی نہیں ہیں۔جب عمران خان سیاست میں آئے مجھے محمد علی درانی نے کہا کہ عمران خان ملنا چاہتے ہیں میں نے کہا مل لیتے ہیں پھر ہم ملتے چلے گئے اور میں نے کہا ایک بات تو ہےجس کا انکار نہیں کیا جا سکتا،وہ یہ کہ کپتان محنتی اور ایماندارانسان ہیں۔ عمران خان سے توقع سے زیادہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون سے نفرت تھی اور میں ان دونوں پارٹیوں سے اکتا گیا تھا بنیادی بات یہ تھی کہ ان دونوں پارٹیوں سے بالکل ناامید ہوگئی تھی تو سوچا یہ آدمی شاید کچھ کر لے لوگوں کا بھلا ہوجائے میں پی ٹی آئی کی طرف چلا گیا اور سب سے پہلے اگر کوئی اس طرف سے ہٹا تھا تو وہ میں تھا اس میں مجھے سب سے بڑی شکایت یہی تھی کہ انہوں نے کوئی ہوم ورک نہیں کیا ہوا ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو اور عمران خان کے علاوہ کسی نے متاثر نہیں کیا اس کے جواب میں حسن نثار نے کہا ان کے علاوہ بھی تھے لیکن ان کی فالوئنگ نہیں تھی ملک معراج خالد بحیثیت انسان اچھے لگتے تھے ۔اگر اس ماڈرن دور میں لوگ آٹا چینی کے لیے ترس رہے ہیں تو دو سو سال پہلے کیا حال ہوگا ہمارے اندر غلامی کی سوچ لمبے عرصے سے ہے۔