جیکب آباد(آن لائن) جیکب آباد میں لاک ڈائون کے بعد پولیس اہلکاروں نے پرائیوٹ افراد کی مدد سے شراب کا کاروبا ر شروع کر دیا ،بلیک پر فروخت کی جانے لگی ،گھر تک سپلائی کئے جانے کا انکشاف ،نوجوان نسل نشے کی لت میں تیزی سے مبتلا ہونے لگی ،والدین سخت پریشان ،ایس ایس پی سے نوٹیس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق مسلسل لاک ڈائون کے بعد جیکب آباد پولیس کے چند اہلکاروں نے بلیک پر پرائیوٹ افراد کی مدد سے شراب کا کاروبار شروع کر دیا ہے
معلوم ہوا ہے کہ تھانہ سٹی ،سول لائین ،ٹاور چوکی اور سی آئی پولیس کے اہلکار اس میں ملوث ہیں وائن اسٹو ر بند ہونے کی وجہ سے پولیس اہلکار روز رات کوٹاور روڈ کا ایک وائن اسٹور کھلوا کر سامان اسٹاک کرکے پھر پرائیوٹ افراد کے ذریعے شہر میںسپلائی کررہے ہیںاور یہ غیر قانونی کاروبا ر زور و شور سے جاری ہے ایکسائز عملہ بھی اس میں ملوث بتایا جاتا ہے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ایک وائن اسٹو ر کا مالک خود بھی پرائیوٹ افراد کے ذریعے یہ کام کر رہا ہے شہر میں شراب کی ہوم ڈلیوری سروس شروع کرکے نوجوان نسل کو تباہ کیا جا رہا ہے ،جو نوجوان اس لت میں نہیں پڑے لاک ڈائون اور فراغت کی وجہ سے وہ بھی نشہ کرنے لگے ہیں ایسے ہی کئی نوجوان کے والدین نے صحافیوں کو شکایت کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے نشہ کرنے کی وجہ سے سخت پریشان ہیں سختی اور لاک ڈائون کے باوجود شہر میں گھر تک شراب کی سپلائی کیسے کی جا رہی ہے سمجھ سے باہر ہے کوران کی وبا سے ویسے ہی حالات تنگ ہیں ہیں اور ویسے ہی سخت پریشان ہیںاس پریشانی نے مشکلات اور بڑھا دی ہیںانہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ آئی جی سندھ ،ڈی آئی جی ،اے آئی جی اور ایس ایس پی نوٹیس لیکر شراب کی گھر گھر فروخت میں ملوث افراد و اہلکاروں کے خلاف عبرتناک کاروائی کی جائے ڈی ایس پی سٹی غلام محمد چنہ نے اس سلسلے میں رابطہ پر کہا کہ شراب کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی میں خود اب اسکی تحقیقات کروں گالاک ڈائون کے باوجود یہ کیسے ہو رہا ہے ۔