بدھ‬‮ ، 03 ستمبر‬‮ 2025 

حکومت منافقت چھوڑے اور مساجد کو مکمل سیل کرنا ہے تو کردے ، ہم مزاحمت نہیں کریں گے ،مفتی اعظم پاکستان کا اعلان

datetime 28  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن)مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ حکومتِ سندھ منافقت کو چھوڑے اور دوٹوک فیصلہ کرے، اگر اس نے مساجد کو مکمل سیل کرنا ہے تو پولیس ایس ایچ او کے ذریعے کرائے،آئمہ اور مساجد کی انتظامیہ نہ سیل توڑے گی اور نہ مزاحمت کرے گی اور اس کا وبال بھی حکومت پر ہی آئے گا۔ سندھ پولیس کرونا ڈیوٹی چھوڑ کر اماموں کی پکڑ دھکڑ پر لگی ہوئی ہے اور چھاپے مار رہی ہے ،

اس سے نفرت جنم لے گی ، حکومت کے مفاد میں یہ ہے کہ علماء کے تعاون سے اپنی مہم کو کامیاب بنائے اور تمام ایف آئی آر زواپس لی جائیں۔ اگر مسجد کھلی ہوگی تو امام کسی کو آنے سے نہیں روک سکتااور اپنی ڈیوٹی انجام دے گا۔ 25مارچ کے متفقہ اعلامیے کو صوبائی وزیر اطلاعات جناب سید ناصر شاہ اور صوبائی مشیر جناب مرتضیٰ وہاب نے نصف شب کو اچانک مساجد کی بندش کا اعلان کر کے سبوتاڑ کیا، انہوں نے علماء کو موقع ہی نہیں دیا کہ وہ لوگوں کو اس متفقہ اعلامیے کے بارے میں آگہی دیں، اس سے بتدریج مساجد میں حاضری محدود ہوتی چلی جاتی۔ نیز کسی کے پاس گارنٹی نہیں ہے کہ 5اپریل تک یہ مہم سر ہوجائے گی، اس کے لیے ظاہری اسباب اور تدابیر کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے رجوع اور توبہ استغفار بھی ضروری ہے۔ صرف مذہب کو نشانہ بنایا جارہا ہے، کیا ٹیلی ویڑن چینلز کو فرشتے چلارہے ہیں،کیا وہاں کرونا وائرس کا داخلہ ممنوع ہے، کیا گروسری اسٹورز(غذائی اجناس)پر یہ بورڈ لگا ہوا ہے کہ کرونا وائرس کا داخلہ بند ہے۔ شعوری طور پر ایک مہم چلائی جارہی ہے ،یہ وقت گزر جائے گالیکن اس کے نتائج وثمرات حکومت کے لیے اچھے نہیں ہوں گے۔ وزیر اعظم کا موقف صحیح ہے کہ خوف پیدا نہ کرواور حکمت سے اس آفت کا مقابلہ کرو،اپریل میں سندھ میں گندم کٹائی کا موسم شروع ہوجائے گا، اس کے بعد پنجاب میں ،اس کے بعد بارانی علاقوں میں شروع ہوجائے گی ، کیا ملک معاشی سرگرمیوں کو مستقل طور پر مفلوج کر کے چل سکتا ہے، اگر ایسا ممکن ہوتا تو آپ گروسری اسٹور کوکھلا رہنے کی اجازت کیسے دیتے۔ خدائی دعوے چھوڑ کر اللہ کی پناہ میں آئو، توبہ استغفار کرو،اقتدار کے پندارمیں نہیں،بلکہ اللہ تعالیٰ کی رحمت کی آغوش ہی میں پناہ ملے گی، یہی وجہ ہے کہ پولیس کا سپاہی اپنی ڈیوٹی سے مجبور ہوکر مساجد کی بندش کا اعلان کرتے ہوئے بے اختیار روپڑا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…