اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)روگار کے حصول اور قسمت بدلنے کیلئے امریکہ ، کینیڈا اور برطانیہ سمیت دیگر ممالک جانے کے خواہش مندوں کو ایجنٹوں اور انسانی سمگلروں کے ہاتھوں لٹنے کے واقعات تو سنتے آئے ہیں مگر افریقی ممالک خصوصاً ایتھوپیا جیسے ملک میں نوکری کا جھانسہ دیکر کروڑوں روپے کی دیہاڑی لگائی گئی ۔ مقامی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد ایتھوپیا کے
ویزے کے حصول انتہائی مسلل بات چیت کر کے حکومت کو قائل کر لیا گیا کہ پاکستان کیلئے ای ویزا لسٹ میں شامل کر لیا ہے جو بہت بڑی بات تھی مگر افسوس کہ پاکستانی ایجنٹس نے ای ویزا کو اپنے مقررہ دھندے کیلئے استعمال کیا او رسینکڑوں لوگوں کو وزٹ ویزا دلا کر کروڑوں روپے بٹور لیے ایتھوپیا کیلئے دارلحکومت اویس ا بابا میں سینکڑوں پاکستانی غیر قانوی کاموںمیں ملوث ہونے لگے ۔ پاکستانی سفیر نے اپنے مراحسلے میں لکھا کہ غیر قانونی امور میں ملوث پاکستانی جہاں پاکستان کیلئے بدنامی کا باعث بنے وہاں انتہائی شرمندگی کا سامنے کرنا پڑا جب شلوار قمیض میں ملبوث پاکستانیوں نے اویس ابابا کی سڑکوں پر بھیک مانگنا شروع کر دی ۔ اس پر ایتھوپین حکومت نے جہاں سینکڑوں لگوں کو گرفتار کر کے انکوائری شروع کر دی وہاں پاکستان کو ای ویزا لسٹ سے نکال دیا گیا جب لسٹ مہں شامل ہونے کیلئے پچاس سال محنت کی جاتی رہی ہے ۔ پاکستانی سفیر نے مزید لکھا کہ پاکستانی مشن میں سینکڑوں غیر قانونی پاکستانیوں کو واپس ملک بجھوا دیا تاہم اس امر کو یقینی بنایا جائے ایگزیٹ کنٹرول سسٹم کو بہتر بنایا جائے ، مراسلے میں ایف آئی اے خصوصاً سندن آیف آئی اور پنجاب پولیس کے حوالے سے سفارشات کی گئی کہ متعلقہ محکموں سے کالی بھیٹروںں کا خاتمہ کیا جائے ، مراسلے میں انسانی سمگلنگ میں ملوث ایجنڈ محمد انور کیخلاف ثبوت کا ذکر کرتے ہوئے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا گیا ۔