کراچی(آن لائن)اینٹی کرپشن نے سال 2020 کی پہلی بڑی کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی ٹھیکوں کے اجرا پر ایکس سی این ظہیر عباس کو گرفتار کرلیا، گرفتار ایکس سی این پر خزانے کو 80 کروڑ کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن ایسٹ نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے کیایم سی انجینئرنگ اور کے ڈی اے آفس پر چھاپہ مارا
اور غیر قانونی ٹھیکوں کے اجرا پر ایکس سی این ظہیر عباس کو گرفتار کرلیا۔چھاپے کے دوران محکمے سے جاری کئے گئے ٹھیکوں کا ریکارڈ بھی ضبط کرلیا گیا، کارروائی بدعنوانی اور کروڑوں رشوت وصولی کے خلاف کی گئی۔کے ڈی اے کی جانب سے من پسند ٹھیکیداروں کو800 ملین کے ٹھیکے دیئے گئے اور ٹھیکوں کے عوض 10 کروڑ روپے رشوت وصول کی گئی ، اینٹی کرپشن نے کے ڈی اے ،انجینئرنگ آفس کے ایم سی کا ریکارڈ سیز کردیا ہے۔گریڈ 21 کے 2 سیکریٹریز اور سابق ڈی جی کے ڈی اے بدرجمیل میندھرو کو مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے جبکہ سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کانام بھی ایف آئی آر میں شامل ہیں۔گرفتار ایکس سی این پر خزانے کو 80 کروڑ کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے، ملزم نے غیرقانونی طور پر80کروڑ کے ٹھیکے نجی کمپنی کو جاری کئے ، ملزم کے ڈی ایا سکیموں میں ترقیاتی کاموں کے ورک آرڈرجاری کرتا تھا۔ملزم کے جاری کئے گئے ورک آرڈر اسکیموں کی سالانہ فہرست میں شامل نہیں تھی، وہ اسکیمیں جن کاذکر کے ڈی اے کی بجٹ بک میں بھی نہیں تھا اور غیرقانونی جاری ورک آرڈرپراس وقت کے ڈی جی کے ڈی اے کے دستخط تھے، ملزم کو تمام کاموں پرسیکریٹری لوکل گورنمنٹ کی سرپرستی حاصل تھی۔