لاہور( این این آئی )صوبائی دارالحکومت لاہور میں عوام کیلئے تیز رفتار ٹرین کے پہلے منصوبے اورنج لائن میٹرو ٹرین سے پاکستان کو عوامی ٹرانسپورٹ کی بڑھتی ہوئی ضروریات سے بہتر طور پر نمٹنے میں مدد ملے گی۔یہ بات چینی ماہر ژو رونک نے بیجنگ کی رنمن یونیورسٹی کے معاشی علوم کے انسٹیٹیوٹ میں گلوبل ٹائمز سے ایک انٹرویو میں کہی۔انہوںنے کہاکہ اس اول درجے کی جدید
عوامی سفری سہولت کا اضافہ پاکستان کی معیشت اور عوام کے لئے ایک بڑی نعمت ثابت ہو گا۔چینی ماہر نے کہا کہ یہ منصوبہ پاک چین دوستی کی علامت ہے اور اس کے ذریعے عالمی معیار کی اول درجے کی حامل ٹرانسپورٹ سروس میسر آئے گی۔انہوں نے کہا کہ اس نظام سے لاہور میں مسافروں اور دفتری کارکنوں کو فائدہ حاصل ہو گا اور ٹرین کے کشادہ ڈبوں میں خواتین کے لئے مخصوص جگہ ہو گی۔انہوںنے مزید کہا کہ برقی سب وے کے نظام سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں توانائی کے معاملات سے موثر انداز میں نمٹا جا رہا ہے۔اورنج لائن میٹرو ٹرین بنیادی ڈھانچے کی تکمیل کے بعد گزشتہ ہفتے پہلی مرتبہ آزمائشی طور پر چلائی گئی تھی۔اس اقدام کو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت ایک بڑی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔یہ آزمائشی سفر لاہور میں 25 کلومیٹر کے روٹ پر کیا گیا۔ اس کے کل 26 اسٹیشن ہیں جن میں سے 24 سٹاپ زمین کی سطح سے بلند اور دو سٹاپ زیرزمین ہیں۔ توقع ہے کہ اس ٹرین سے سفر کا وقت 70 فیصد کم ہو جائے گا۔اس نظام میں توانائی کی بچت کرنے والی 27 برقی ٹرینیں شامل ہیں جن کے ڈبے ایئرکنڈیشنڈ ہیں اور ان کی رفتار 80 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو گی۔توقع ہے کہ سال 2020 کے پہلے چھ ماہ میں اس کے مکمل طور پر فعال ہونے کے بعد روزانہ اڑھائی لاکھ مسافر استفادہ کرینگے۔