کراچی (این این آئی) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کابینہ کے بعض ارکان کی خراب کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے وزرا کو ناقص کارکردگی پر کھری کھری سنادیں، جیالے وزرا کو کارکردگی بہتر بنانے کیلئے ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے سندھ کابینہ میں بڑی تبدیلیوں کا بھی اشارہ دیا ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے سندھ اسمبلی کا دورہ کیا
اور سندھ کابینہ کے اراکین سے ملاقات کی اس موقع پروزرا،معاونین خصوصی اور مشیروں نے کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ تو بلاول بھٹو زرداری نے وزرا کی کارکردگی کو آڑے ہاتھوں لے لیاچیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ بعض کابینہ ارکان کی ناقص کارکردگی ان کی سیاسی جدوجہد پر پانی پھیر رہی ہے،کابینہ ارکان اپنا قبلہ درست کرلیں، ایک ماہ میں تمام وزرا اپنی کارکردگی بہتر بنائیں ورنہ میرے پاس بہت سے آپشن موجود ہیں، اب زیادہ برداشت نہیں کروں گا۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے وزرا کو ہدایت کی کہ وہ اپنے کاموں اور ذاتی تشہیر کیبجائے اپنی توجہ حلقوں اور محکموں پر مرکوز کریں، اجلاس کے دوران بلاول بھٹو نے بلدیات اور صحت کے محکموں کو بھی ہدف تنقید بنایا، اور کچھ وزرا کو نام سے مخاطب کر کے کارکردگی بہتر بنانے کی تاکید کی ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ حکومت کی کارکردگی کو عوام کے سامنے اجاگر کیا جائے، پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر سندھ حکومت مزید اسکیمیں لائے۔انہوں نے کہا کہ ویسٹ ٹو انرجی پراجیکٹ کو جلد از جلد شروع کیا جائے۔چیئرمین پی پی نے مٹھی اور اسلام کوٹ کے آر او پلانٹس کو فعال کرنے کی ہدایت بھی کی۔بلاول بھٹو نے کراچی کے ٹرانسپورٹ کے مسائل اورترقیاتی منصبوں کی تفصیلات معلوم کرتے ہوئے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی اورکہاکہ تھرپارکرمیں بارشوں کے بعد بحالی کے کام کو تیز ترکیا جائے اورمتاثرین کوفوری ریلیف دیا جائے انہوں نے محکمہ اطلاعات سندھ کے متعلق بھی گفتگو کرتے ہوئے بعض تجاویز پیش کیں محکمہ توانائی کی کارگردگی پرگفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سندھ میں ونڈ انرجی ودیگر بہترکام ہورہے ہیں اور اس پراطمنیان کااظہارکیا بلاول بھٹو نے کہاکہ وفاق سندھ کو جائزحصہ نہیں دے رہا اب توپی ٹی آئی کے اتحادی پیرپگارا بھی بول پڑے ہیں،ایم کیوایم نے بھی کہا ہے کہ 162ارب نہیں دیئے جارہے ہیں۔