اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیر خزانہ رکن اسمبلی اسد عمر نے کہا ہے کہ سود کو ختم کر نے کا بل کافی عرصے سے کمیٹی کے پاس ہے، سفارشات تیار کر نے کیلئے ذیلی کمیٹی بنائی جائیگی،سود کو کس طرح ختم کیا جاسکتا ہے، کمیٹی سفارشات تیارکرے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس قیصر احمد شیخ کی زیر صدارت ہرا جس میں قیصر احمد شیخ نے کہاکہ اجلاس میں مشیر خزانہ، سیکریٹری خزانہ وزارت خزانہ کے دیگر اعلی حکام ہیں۔
نفیسہ شاہ نے کہاکہ بطور چیئرمین قائمہ کمیٹی خزانہ آپ مشیر خزانہ کو طلب کریں۔ نفیسہ شاہ نے کہاکہ ایسی صورتحال میں اجلاس نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ مشیر خزانہ اجلاس میں شرکت نہیں کرتے انکی طلبی کا نوٹس جاری کیا جائے۔قیصر احمد شیخ نے کہاکہ اسد عمر تھوڑی دیر میں آ رہے ہیں انکا انتظار کر لیتے ہیں پھر فیصلہ کریں گے۔اجلاس میں ملک سے سود کے خاتمے کے بل 2019 پر غور کیا گیا۔ مولاکبر چترالی نے کہاکہ اسٹیٹ بینک نے بل کا جائزہ لینے کے لئے 3 ماہ کا وقت مانگا تھا، یہ بل پاس کرکے قومی اسمبلی میں بھجوایا جائے۔ رکن کمیٹی نے کہاکہ اسٹیٹ بینک غور کیلئے مزید دو ماہ مانگ رہا ہے۔مولانا کبر چترالی نے کہاکہ ایسا لگتا ہے اسٹیٹ بینک پر اوپر سے دباو ہے۔ اسد عمر نے کہاکہ اس بل پر ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز کو بلا کر رائے لی جائے، متعلقہ وزیر کو کمیٹی میں آنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں وزیر خزانہ کی کمیٹی میں شرکت کا تصور تک نہیں تھا۔ خزانہ کمیٹی کے اجلاس میں سابق وزیر رانا افضل خان مرحوم کی مغفرت کیلئے دعا کی گئی۔ اسد عمر نے کہاکہ سود کو ختم کرنے کا بل کافی عرصے سے کمیٹی کے پاس ہے،اس معاملے پر غور کرنے اور سفارشات تیار کرنے کیلئے ذیلی کمیٹی بناتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کمیٹی اپنی سفارشات تیار کرے کہ سود کو کس طرح ختم کیا جا سکتا ہے۔ اسد عمر نے کہاکہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں مہنگائی کی وجوہات پر قائم ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پر آئندہ اجلاس میں غور کیا جائیگا۔
رمیش کمار ویکنوانی نے کہاکہ کل آپ کی ترقی ہو جائے گی آج ہی اجلاس میں اس پر غور کر لیں۔ اسد عمر نے کہاکہ یہ ایم معاملہ ہے اس کو بغور دیکھیں گے اور پھر حل نکالیں گے۔ احسن اقبال نے کہاکہ کاروباری لوگوں نے کل آرمی چیف سے معاشی معاملات پر ملاقات کی ہے، انہوں نے کہاکہ انکی ملاقات سے سول اداروں کے فیل ہونے کا تصور پیدا ہوا،ان سارے کاروباری لوگوں کو کل یہاں بلائیں اور انکی بات سنیں۔اسد عمر نے کہاکہ اس ملاقات کے بارے میں پریس ریلیز جاری ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میری کاروباری لوگوں سے بات ہوئی انھوں نے کہا کہ میڈیا میں معاملہ مس رپورٹ ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم بھی کاروباری لوگوں سے مل لیں گے۔