بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

کاش عمران خان دوسرے بھٹو ہوتے۔۔!  وزیراعظم کی تقریر دراصل کیا تھی؟بلاول زرداری نے حیرت انگیز دعوے کردیئے

datetime 29  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیہون (این این آئی)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عوام دشمن اور نااہل حکومت کو گھر بھیجیں گے، اس وقت احتساب نہیں سیاسی انتقام چل رہا ہے،، وزیراعظم عمران خان کشمیر کو اپنی پی آر کیلئے استعمال نہ کریں، وزیراعظم کی تقریر پری سلیکٹڈ تھی، وزیراعظم کو انسانی حقوق کے ساتھ یواین کی قرادادوں پر فوکس ہونا چاہیے تھا،سلیکٹڈ حکومت کی تعریف ہو رہی ہے، کاش عمران خان دوسرے بھٹو ہوتے۔

اتوار کو یہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کاش احتساب کا عمل چل رہا ہوتا، ملک کو اصل احتساب کی ضرورت ہے، یہ احتساب کا عمل نہیں بلکہ سیاسی انتقام کا چل رہا ہے اور یہ عوام دشمن حکومت ہے اور ہم عوام دشمن، نااہل حکومت کو گھر بھیجیں گے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ عوام دشمن بجٹ کے پیش ہونے بعد عوامی رابطہ مہم پر نکلے تھے اور عوامی رابطہ مہم آگے بھی ہوتی رہے گی، سندھ اور پنجاب میں احتجاجی مہم چلا رہے ہیں، ہم اپنی آواز اٹھا تے رہیں گے، اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے لیے بھی آواز اٹھائیں گے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پاکستان کے عوام مایوس ہیں اور ملک کا وزیر اعظم کھڑا ہوتا ہے اور کہتا ہے کہ میں کیا کروں تو عوام میں مایوسی ہوتی ہے، پاکستان کے عوام سوال اٹھا رہے ہیں کہ بتایا جائے کہ کشمیر پر حملے بعد وزیراعظم نے کتنے ممالک کا دورہ کیا، کشمیر 50 دن سے اوپن ائیر جیل بنی ہوئی ہے، وزیراعظم عمران خان کشمیر کو اپنی پی آر کیلئے استعمال نہ کریں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام مایوس ہیں اور سوال اٹھا رہے ہیں کہ کشمیر پر اتنا بڑا حملہ ہو گیا اگر آپ کو پتہ تھا تو آپ نے کیا کیا؟ وزیر اعظم بے بسی سے کہتے ہیں میں کیا کروں؟ یہ عوام کے لیے مایوس کن ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی تقریر پری سلیکٹڈ تھی، وزیراعظم کو انسانی حقوق کے ساتھ یواین کی قرادادوں پر فوکس ہونا چاہیے تھا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی نظریاتی جماعت ہے

اور پاکستان کی نئی نسل نے عوام کی خدمت کرنی ہے اور اسی نئی نسل نے شہدا کا نام روشن کرنا ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کشمیر 50 دن سے جیل بنا ہوا ہے، تقریر کرنا آسان ہوتا ہے لیکن آپ نے عملی اقدام کے لیے کیا کیا؟ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو کشمیر کی متنازعہ حیثیت کا ذکر کرنا چاہیے تھا تاہم پیپلز پارٹی اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ہمیں مل کر کام کرنا پڑے گا لیکن ہم عمران خان کے ساتھ کام نہیں کر سکتے کیونکہ صاف نظر آ رہا ہے یہ دھاندلی زدہ حکومت ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…