ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

 یہ کشمیر بیچ چکے، ہم پر ایسے حکمران مسلط ہیں جن کومعلوم ہی نہیں کشمیر کا مسئلہ کیا ہے، مولانا فضل الرحمن نے انتہائی سنگین الزامات عائد کردیئے، دھماکہ خیز اعلان

datetime 19  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مظفر آباد (این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ ہم پر ایسے حکمران مسلط ہیں جن کومعلوم ہی نہیں کہ کشمیر کا مسئلہ کیا ہے، یہ پہلے حکمران ہیں جن کی رہنمائی پر قوم شرمندہ ہے، یہ کشمیر بیچ چکے، ان کے عزائم اور غیر سنجیدگی کو جانتا ہوں،سب کچھ معلوم ہونے کے باوجود حکمرانوں نے گونگے بہرے کا کردار ادا کیا،پورا ملک ناجائز حکومت کے خاتمے کیلئے اسلام آباد آئیگا،

حکومت سے آزادی حاصل کرنے تک جد وجہد جاری رہے گی۔مظفر آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 70 سال سے کشمیریوں کو پاکستان کا راستہ دکھایا گیا لیکن ہمارے حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سے ہم ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھے، ہم پر ایسے حکمران مسلط ہیں جن کومعلوم ہی نہیں کہ کشمیر کا مسئلہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ مودی سرکار کے 5 اگست کے اقدام نے ایک نئے تنازع کو جنم دیا، پاکستان کی حکومت کیسے کہہ سکتی ہے کہ یہ اچانک ہوا اور ہمیں پتہ نہیں؟، حالانکہ آرٹیکل 370 کو ختم کرنا تو بی جے پی کا منشور اور ان انتخابی مہم کا حصہ تھااور میرے ملک کا ناجائز حکمران کہتا رہا کہ مودی آئے گا اور کشمیر کا مسئلہ حل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمرانوں کو مسئلے کا پتہ ہی نہیں یہ کشمیر کو بیچ چکے ہیں، حکمران آرٹیکل 370 کے خاتمے پراحتجاج سے گریزاں ہیں، تعجب کی بات ہے کہ پاکستان کے حکمران ریاست کا موقف پیش کرتے ہیں تو آرٹیکل 370 کے خاتمے پر اطمینان بھی کرتے ہیں، پھر کہتے ہیں کہ ہم نے کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل میں اٹھایا، اس میں ان کا کیا کردار؟ یہ سب تو چین نے کیا،یہ سلامتی کونسل میں پیش کردہ چین کی قرار داد پر شور مچا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سب کچھ معلوم ہونے کے باوجود ہمارے حکمرانوں نے گونگے بہرے کا کردار ادا کیا اور امریکہ آقا کی مرضی پر ہمارے حکمرانوں نے لبیک کہا جس پر تعجب ہے،

آج بھی پاکستان میں کچھ قوتیں انگریز آقا کی وارث بنی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت اب نہیں بچے گی، یہ شاید پہلے حکمران ہیں جن کے رہنمائی پر قوم شرمندہ ہیں، پورا ملک ناجائز حکومت کے خاتمے کے لئے اسلام آباد آئے گا اور ناجائز حکومت سے آزادی حاصل کرنے تک جد وجہد جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کا مظفر آباد میں جلسہ سرکاری ملازمین کا تھا لیکن ہمارا جلسہ کشمیری عوام کا ہے حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہی کشمیری الحاق کی طرف نہیں بڑھ سکے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…