بھارت میں پناہ کے خواہشمند بلدیو کمار کے بھائی بھی میدان میں آگئے،ساری حقیقت کھول کر رکھ دی،قصہ ہی ختم

11  ستمبر‬‮  2019

سوات( آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رکنِ صوبائی اسمبلی کے بھائیوں امرناتھ اور تلک کمار نے بلدیو کمار کی جانب سے پاکستانیوں میں اقلیتوں کے عدم تحفظ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہمیں اپنے حقوق مل رہے ہیں۔

اپنے بھائی کی جانب سے بھارت میں پناہ کی درخواست کی اطلاعات پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلدیو کمار کے حوالے سے بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈہ بے بنیاد ہے اور پاکستان میں اقلیتوں کو کوئی خطرہ نہیں۔دونوں بھائیوں کا کہنا تھا کہ بلدیو کمار سے متعدد مرتبہ رابطہ کرنے کی کوشش کرچکے ہیں لیکن وہ تا حال لاپتہ ہیں انہوں نے اس بات کا بھی امکان ظاہر کیا کہ ہوسکتا ہے کہ بلدیو کمار سے زبردستی بیان لیا گیا ہو۔امرناتھ اور تلک کمار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیں بہت عزت دی ہے اس کے لیے ہماری جانیں بھی قربان ہیں۔انہوںں نے مزید یہ بھی کہا کہ اگر کشمیر میں جنگ چھڑی تو سکھ برادری پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہو گی اور ہم اپنی جان پاکستان کے لیے اپنی جان قربان کر دیں گے۔خیال رہے کہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سابق اقلیتی رکن بلدیو کمار نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ ’پاکستان میں اقلیتوں کو تحفظ حاصل نہیں‘۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’میں سچ بولتا تھا اس لیے میری جان کو خطرہ تھا جس کی بنا پر میں کچھ دوستوں سے مشورہ کر کے عید کے روز پاکستان سے نکل گیا‘۔مذکورہ بیان منظر عام پر آنے کے بعد ردِ عمل دیتے ہوئے خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا تھا کہ ’اقلیتوں سے متعلق بلدیو کمار کا بیان انتہائی مایوس کن ہے، پاکستان میں اقلیتی برادری کے افراد تمام مذہبی آزادی کے ساتھ پرسکون زندگی بسر کررہے ہیں‘۔دوسری جانب وفاقی وزیر سائس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بھی بلدیو کمار کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’بھارت میں لوگ کس بات کی خوشی منا رہے ہیں، ایک ملزم پاکستان میں مقدمے سے بچنے کے لیے سیاسی پناہ حاصل کررہا ہے ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…