منگل‬‮ ، 02 ستمبر‬‮ 2025 

چوہدری شوگر ملز کیلئے غیر ملکی کمپنیوں سے قرض لیا گیا لیکن قرض موصول ہونے سے قبل شوگر مل بن گئی، یہ پیسے شریف خاندان کے پاس کہاں سے آئے؟ مریم نواز شکنجے میں آ گئیں

datetime 7  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ چوہدری شوگرملز کیلئے غیر ملکی کمپنیوں سے پندرہ ملین ڈالر کا قرض لیا گیا، چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کے لئے استعمال کی گئی،2008 میں مریم نواز کو چوہدری شوگر ملز کے شئیر ٹرانسفر کر دئیے جاتے ہیں، مریم نواز 2010 میں یوسف عباس کو شئیر ٹرانسفر کر دیتی ہیں، یہ شیئر ناصر لوطا اور پھر حسین نواز کو ٹرانسفر کر دیے جاتے ہیں،

حسین نواز نے یوسف عباس کو ٹرانسفر کئے،یوسف عباس سے پھر نواز شریف کو ٹرانسفر ہوئے، قاضی فیملی کے نام پر منی لانڈرنگ ہوئی، ان کا کھل کر کردار سامنے نہیں لایا گیا، قاضی فیملی کے نام ہونے والی ٹرانزیکشن کا ریکارڈ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہاکہ ہمارے معاشی حالات کی وجہ سے دشمن آج ہمارے خلاف آج ایسی حر کتیں کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ 1991 میں شریف خاندان نے چوہدری شوگر ملز کے نام سے کمپنی بنائی،چوہدری شوگر ملز کے لئے غیر ملکی کمپنیوں سے 15 ملین ڈالر کا قرض لیا گیا۔انہوں نے کہاکہ بحرین میں قرض لیا گیا اور آف شور کمپنی کے ذریعے سبسڈی لی گئی۔انہوں نے کہاکہ غیر ملکی قرض مل کی مشینری خریدنے کیلئے لیا گیا۔انہوں نے کہاکہ کمپنی کا قرض ابھی موصول نہیں ہوا توشوگر مل بن گئی،کہا گیا کہ جلدی تھی اس لئے مشینری پہلے ہی خرید لی۔انہوں نے کہاکہ سٹیٹ بنک پر دباؤڈال کر غیر ملکی قرض چوہدری شوگر مل کے اکاوئنٹ میں ڈلوا لیا۔شہزاد اکبر نے کہاکہ چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کے لئے استعمال کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ 2008 میں مریم نواز کو چوہدری شوگر ملز کے شئیر ٹرانسفر کر دیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مریم نواز 2010 میں یوسف عباس کو شئیر ٹرانسفر کر دیتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پھر یہ شیئر ناصر لوطا اور پھر حسین نواز کو ٹرانسفر کر دیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حسین نواز نے یوسف عباس کو ٹرانسفر کئے۔یوسف عباس سے پھر نواز شریف کو ٹرانسفر ہوئے،ناصر لوطا یو اے ای میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبار کر تا ہے۔انہوں نے کہاکہ ناصر لوطا نے پاکستان آ کر تحقیقات میں شمولیت اختیار کی ہے،ناصر لوطا پراسیکیوشن کا گواہ بن گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ناصر لوطا نے بیان حلفی دیا ہے کہ اس کا چوہدری شوگر ملز میں کبھی کوئی شئیر نہیں رہا۔

انہوں نے کہاکہ ناصر لوطا نے مجسٹریٹ کو بیان دیا ہے کہ 2010 میں شریف فیملی کے لوگ میرے پاس آئے اور انویسٹمنٹ کے لئے 5 لاکھ ڈالر دیے۔انہوں نے کہاکہ کچھ عرصہ بعد شریف خاندان کے لوگوں نے اپنی انویسٹمنٹ لے لی۔انہوں نے کہاکہ ناصر لوطا سے یوسف عباس کے اکائنٹ میں رقم ٹرانسفر کروائی گئی۔انہوں نے کہاکہ شریف خاندان نے کاروبار نہیں منی لانڈرنگ کی ہے۔انہوں نے کہاکہ چوہدری شوگر ملز میں ان لوگوں کے شئیرز رکھے گئے جنھیں علم ہی نہیں۔انہوں نے کہاکہ

قاضی فیملی کے نام پر منی لانڈرنگ ہوئی لیکن ان کا کھل کر کردار سامنے نہیں لایا گیا۔انہوں نے کہاکہ قاضی فیملی کے نام ہونے والی ٹرانزیکشن کا ریکارڈ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملزمان سے ریکوری کیس بنا کر کی جاتی ہے،ملزمان سے ریکوری کا آغاز ہو چکا ہے،عید کے بعد 9 سے 10 ارب کی ریکوری ہو گی۔انہوں نے کہاکہ کچھ ملزمان اتنے سخت جان ہیں کہ ان سے ریکوری مشکل ہے۔انہوں نے کہاکہ ملتان میٹرو منصوبے کی چین میں بھی تحقیقات ہو رہی ہیں،ملتان میٹرو کی ریکوری چین کی طرف سے کر کے ہمیں دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ چوہدری شوگر ملز کیس میں کبھی ریفرنس فائل نہیں ہوا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…