اسلام آباد (این این آئی)ایف بی آر نے فنانس بل 2019 کے تحت سیلز ٹیکس ایکٹ میں ترامیم کی وضاحت کر دی۔نوٹیفکیشن کے مطابق ایف بی آر نے تمام سیلز ٹیکس جنرل آرڈر کو واپس لے لیا ہے،گھریلو صنعت رہائش علاقے میں ورکرز کی تعداد 10 سے کم اور سالانہ فروخت 30 لاکھ روپے سالانہ تک ہو،انکے پاس بجلی اور گیس کا کمرشل میٹر نہیں ہو،ایف بی آر نے فنانس بل 2019 کے تحت سیلز ٹیکس ایکٹ میں ترامیم کی وضاحت پر سرکلر جاری کر دیا۔
سر کلر کے مطابق ایف بی آر نے ماضی کے تمام سیلز ٹیکس جنرل آرڈرز، سیلز ٹیکس کے سپیشل پروسیجر رولز اور سیلز ٹیکس سپیشل پروسیجر ودہولڈنگ رولز کو واپس لے لیا ہے سرکلر کے مطابق گھریلو صنعتوں کی تعریف تبدیل اب ایسی صنعتیں جو رہائش علاقے میں قائم ورکرز کی تعداد 10 سے کم اور سالانہ ٹرن اوور 30 لاکھ روپے تک ہو۔سرکلر کے مطابق ایسی صنعتیں جن کے پاس بجلی اور گیس کا کمرشل میٹر ہو گا وہ گھریلو صنعتوں کی تعریف میں نہیں آئیں گی۔ سرکلر کے مطابق ایک ہزار مربع گز والی دکان اب ٹیئر ون ریٹیلر کی فہرست میں شامل،ٹیئر ون والی کیٹگری میں شمولیت سے دکان کو سٹینڈرڈ ریٹ پر سیلز ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔سرکلر کے مطابق درآمدی اشیاء پر کسٹم ڈیوٹی کے علاوہ مقامی قیمت فروخت پر سیلز ٹیکس ادا کرنا ہو گا،یکم اگست سے تمام درآمدی اشیاء کی مقامی مارکیٹ میں قمیت فروخت لکھنا ضروری ہوگا۔سرکلر کے مطابق بجلی کے نجی کارخانوں کو فراہم کردہ فیول کی قیمت بھی بتانا ہو گی،ڈسکوز کو لیٹ پیمنٹ سرچارج کی مکمل تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔سر کلر کے مطابق اینٹ بنانے والے بٹھوں پر ماہانہ ساڑھے سات ہزار روپے سے ساڑھے بارہ لاکھ روپے ٹیکس عائد کر دیا گیا، سرکلر کے مطابق 12 عام گھریلو استعمال اپلاء نسز کو تھرڈ شیڈول می شامل کر دیا گیا،وفاقی حکومت اور ایف بی آر کی کسی شعبے کو ٹیکس مراعات یا زیرو ریٹنگ دینے کے اختیارات ختم کر دیئے گئے،کسی ٹیکس نادہندہ فرد کو 50 ہزار روپے کے مال کی فروخت پر اس کا شناختی کارڈ نمبر لازمی لکھا جائیگا،
سونے اور چاندی اور چاندی پر ایک فیصد کے حساب سے رعایتی سیلز ٹیکس لیا جائیگا،ہسپتال کو بجلی اور گیس سپلائی پر سیلز ٹیکس ادا کرنا ہو گا،پیکڈ دودھ کی فروخت پر 10 فیصد سیلز ٹیکس ادا کرنا ہو گا،شپ بریکنگ انڈسٹری کو درآمد شدہ ناکارہ جہاز پر کسٹم ڈیوٹی کے علاوہ 17 فیصد سیلز ٹیکس بھی ادا کرنا ہو گا۔سرکلر کے مطابق سابقہ قبائلی علاقوں میں 31 مئی 2018 کے بعد لگنے والی صنعتوں سے بجلی پر سیلز ٹیکس وصول کیا جائیگا۔سرکلر کے مطابق سابقہ قبائلی علاقوں میں لگنے والی گھی ملوں اور اسٹیل ملوں کو بھی بجلی پر سیلز ٹیکس ادا کرنا ہو گا،
سابقہ قبائلی علاقوں میں اسٹیل ملوں کے درامدی مال پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سیلز ٹیکس موڈ میں وصول کی جائے گی،جنڈ کپاس پر 10 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہو گا،خشک دودھ اور پیکڈ دودھ پر 10 فیصد سیلز ٹیکس عائد کر دیا گیا، سر کلر کے مطابق خوردنی آئل سیڈ پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد،سویا بین پر 10 فیصد سیلز ٹیکس عائد،چینی پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کر دیا گیا، زیورات میں استعمال ہونے والے قیمتی دھاتوں پر سونے کی قیمت کے مطابق ڈیڑھ فیصد اور بنوائی پر تین فیصد سیلز ٹیکس،بیکری ریسٹوران اور کیٹرز کی طرف سے فراہم کردہ مال پر ساڑھے سات فیصد سیلز ٹیکس،ملبوسات اور لیدر ملبوسات کی مقامی فروخت پر 14 فیصد سیلز ٹیکس،گوشت اور مرغی کی پکی پکائی مصنوعات پر 8 فیصد سیلز ٹیکس عائد کر دیا گیا، سر کلر کے مطابق خوردنی تیل اور گھی پر 17 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد،سوڈا بوتلوں پر بھی 13 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کر دیا گیا۔