اسلام آباد (این این آئی) تحریک انصاف کے رہنما و سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز کی چیئرمین سینیٹ کیلئے اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار حاصل بزنجو سے ملاقات بھی ناکام ہوگئی۔ جمعہ کو سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے چیئرمین سینیٹ کے لیے اپوزیشن کے امیدوار اور نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو سے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
نیشنل پارٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے سے معذرت کرلی۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ میر حاصل بزنجو نے شبلی فراز کی سربراہی میں آنے والے حکومتی وفد کو جواب دے دیا کہ ہمارے پاس پیچھے ہٹنے کا راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور چیئرمین ہٹانے کے معاملہ پر اپوزیشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے کہا کہ حاصل بزنجو کے سامنے اپنا کیس پیش کیا ہے، ایوان کے تقدس اور روایات کی بات کی ہے۔ شبلی فراز نے دعویٰ کیا ہے کہ 5 سے 6 افراد کے علاوہ اپوزیشن کے تمام سینیٹرز حکومت کے ساتھ ہیں، اور اب اپوزیشن اپنے سینیٹرز کے حج پر جانے کا بہانہ بنائے گی۔انہوں نے کہا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کے پاس جاکر ووٹ مانگیں، مولانا فضل الرحمان نے بات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، جھوٹ بولا ہے۔سینیٹر طاہر بزنجو نے کہاکہ سینٹ میں قائد ایوان شبلی فراز کی قیادت میں حکومتی وفد حاصل بزنجو سے ملا ہے، میر حاصل بزنجو نے حکومتی وفد کو جواب دے دیا کہ ہمارے پاس پیچھے ہٹنے کا راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور چیرمین ہٹانے کے معاملہ پر اپوزیشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن نے میر حاصل بزنجو پر اتفاق کیا ہے، اس پر اپوزیشن جماعتوں کے شکرگزار ہیں۔خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے غلط بیانی کی توقع نہیں تھی کیوں کہ ہم نے ان سے ووٹ نہیں مانگا تھا، ہم نے کہا تھا کہ جو ماحول خراب ہورہا ہے، اس میں اپنا کردار ادا کریں۔