سکھر(آن لائن) سکھر میں چھ بچوں کی پراسرار گمشدگی کا معاملہ پھر معمہ بن گیا، نئی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی، عدالتی احکامات پر لاڑکانہ سے ملنے والے بچے کی قبر کشائی، ڈاکٹروں کی ٹیم نے مختلف ٹیسٹ لے لیے، تفصیلات کے مطابق سکھر میں چھ بچوں کی پراسرار گمشدگی کا معاملہ ہر گذرتے دن کے ساتھ حل ہونے کے بجائے ایک معمہ بنتا جارہا ہے
کیونکہ بچوں کے دریائے سندھ کی طرف جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ملنے کے بعد اب باقی دو بچ جانے والے بچوں کی نئی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ باقی دو بچ جانے والے بچے واپس آرہے ہیں اور ان کے کپڑے بھی دریا میں نہانے کے باعث گیلے ہیں لیکن ان بچوں نیجو پولیس کو بیان دیا تھا اس میں اس بات سیانکار کیا تھا کہ وہ دریا میں نہانے کے لیے اترے ہی نہیں تھے دوسری جانب ڈوب جانے والے بچے افتاج الرحمن کے والد انیس الرحمن کی سیشن کورٹ میں دی گئی درخواست پر لاڑکانہ سے ملنے والے بچے کی لاش جسے سکھر کے نواں گوٹھ کے قبرستان میں دفنایا گیا تھا عدالتی احکامات پر اس کی جوڈیشل مئجسٹریٹ کی نگرانی میں قبر کشائی کی گئی ہے قبر کشائی کے موقع پر بچے کا باپ انیس الرحمن، ڈاکٹروں کی ٹیم اور علاقے کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی بچے کی نعش قبر سے نکال کر وہاں پر موجود ڈاکٹروں کی ٹیم نے اس کے مختلف ٹیسٹ لیے ہیں دوسری جانب لاپتہ بچوں کی تلاش کے لیے دریائے سندھ کی مختلف نہروں میں ریسکیو آپریشن بھی کیا جارہا ہے واضح رہے کہ بچے کے والد نے عدالت میں داخل کرائی گئی درخواست میں بچے کی نعش کو اپنے بیٹے افتاج الرحمن کی نعش ماننے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد عدالت نے بچے کی قبر کی قبر کشائی کے احکامات جاری کیے تھے۔