ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکومت یہ کام کرے،غیر مشرط حمایت کریں گے، ن لیگ نے بڑی پیشکش کردی

datetime 26  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)پاکستا ن مسلم لیگ(ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت 29جولائی سے شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں جنوبی پنجابی او ربہاولپور صوبے کے معاملے پر پیشرفت کرے ہم غیر مشروط حمایت کریں گے،عوام نے 25جولائی کو چاروں صوبوں میں یوم سیاہ منا کر ثابت کر دیا کہ موجودہ حکومت چوری شدہ مینڈیٹ سے آئی ہے،عمران خان 20سال سے قوم کو معجون بیچتے رہے حالانکہ ان کے پاس کوئی تجربہ یا ٹیم نہیں تھی،

ان کی ٹیم دس ماہ میں ہی غائب ہو گئی اور اس کے بعد آئی ایم ایف سے ٹیم لی گئی،وزیراعظم کے امریکہ کے دورے کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری نہیں ہوا،یہ ایک فیشن شو تھا جس میں عمران خان نے ڈیزائنر والا سوٹ پہنا ہوا تھا،مجھے کہا جارہا ہے آپ کو شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری سے سمجھ نہیں آئی، آپ زیادہ رفتار سے چلیں گے تو آپ کوبھی نیب اٹھا لے گا،اگست کے بعد پارٹی کی ممبر سازی مہم شروع کریں گے اور اسے پورے ملک میں پھیلائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں پنجاب کے ضلعی عہدیداروں کے اجلاس کے بعد سائرہ افضل تارڑ اور عظمیٰ بخاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ کلیدی وزارتوں سے پی ٹی آئی کے لوگ ہٹا کر کہیں اور سے لائے گئے لوگ بٹھا دئیے گئے ہیں،بیرونی سرمایہ کاری میں 50فیصد،برآمدات میں 5 ارب کی کمی ہو چکی ہے،10لاکھ افراد بے روزگار ہو چکے ہیں او رلاکھوں خط غربت کی سطح سے نیچے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا وزیراعظم ہو تو اسے رات کو نیند نہ آئے لیکن سلیکٹڈ وزیر اعظم کے یہ ایشوز ہی نہیں اس کے مسائل کچھ اور ہوتے ہیں۔کابینہ کے چار گھنٹے کے اجلاس میں تین گھنٹے نواز شریف کو ڈسکس کیا جاتا ہے کہ کیونکہ سلیکٹڈ وزیر اعظم کو نواز شریف فوبیا ہے او ریہی سوچ اورحکم ہوتا ہے کہ، نواز شریف کااے سی بند کر دو، کھانا بند کر دو۔ معیشت کو ایک ایسی کھائی میں پھینک دیا ہے جہاں سے اسے دوبارہ اٹھانا بہت مشکل ہے،

ان کی اپنی رپورٹس کے مطابق آئندہ برس معیشت 2.4فیصد پر گروتھ کرے گی۔ 25جولائی کا احتجاج عوام کا حکومت اور اسکی پالیسیوں پر عدم اعتماد ہے۔ پنجاب میں دس ماہ میں 9سیکرٹری ہایئر ایجوکیشن تبدیل ہو چکے ہیں او ریہ ان کی گڈ گورننس کا عالم ہے۔ لاہور شہر کبھی مثالی ہوتا تھا لیکن آج گندگی کے ڈھیرے لگے ہوئے ہیں او راس کی رونقیں مانند پڑ رہی ہیں، صحت کا نظام درہم برہم ہے،  ہمارے دور میں مفت ادویات ملتی تھیں اب ایسا کچھ نہیں ہے، تعلیم کا بجٹ کاٹ لیا گیا ہے۔

جنوبی پنجاب کا بجٹ ہمارے دور سے بھی کم رکھا گیا ہے اورجنوبی پنجاب کے چمپئن بننے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنوبی پنجاب او ربہاولپورصوبے کے لئے بل جمع کرا چکے ہیں لیکن اس پر حکومت سنجیدگی نہیں دکھا رہی، ان لوگوں نے ووٹوں کے لئے جنوبی پنجاب کے لوگوں کو گمراہ کیا۔ ہم کہہ چکے ہیں کہ آپ جنوبی پنجاب او ربہاولپور صوبے کے لئے پیشرفت کریں اپوزیشن آپ کو ووٹ دے گی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت 29جولائی سے شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں

جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبوں کے بل اسمبلی کے سامنے لائے جائیں ہم غیر مشروط حمایت کریں گے،انہوں نے صرف ووٹ کیلئے جنوبی پنجاب کے لوگوں کو ورغلایا۔انہوں نے کہاکہ آج پنجاب کے ضلعی عہدیداروں کا اجلاس ہوا،اجلاس میں نواز شریف کے ساتھ رکھے گئے سلوک کی مذمت کی گئی،نواز شریف کو کچھ ہوا تو عمران خان نیازی اور عثمان بزدار اس کے ذمہ دار ہو گے او ران کے خلاف مقدمات دائر کئے جائیں گے۔ اجلاس میں رانا ثنا اللہ،شاہد خاقان عباسی کیخلاف انتقامی کارروائیوں کی بھی مذمت کی گئی۔

شاہد خاقان عباسی کو جس جرم میں گرفتار کیا گیا ہے وہ اعزاز کی بات ہے، شاہد خاقان عباسی نے ملک سے گیس کے بحران کا خاتمہ کیا اور سستی ترین ایل این جی لائے جس کی دنیا نے بھی تصدیق کی۔ ریلوے کو ٹھیک کرنا سعد رفیق کا جرم بن گیا ہے۔ ہم سب کو دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ اور نیب کے نئے نئے کیسز کھولے جا رہے ہیں،حاصل بزنجو چیئرمین سینیٹ کیلئے نامزد ہوئے تو ان کے خلاف نیب متحرک ہو گیا ہے، یہی سلسلہ ڈاکٹر عبد المالک کے ساتھ ہے،یہ نیشنل اکاؤنٹبلٹی بیورو نہیں بلکہ نیازی اکاونٹیبلٹی بیورو ہے۔

مجھے کہا گیا کہ آپ کو شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری سے سمجھ نہیں آئی، آپ زیادہ رفتار سے چلیں گے تو آپ کوبھی نیب اٹھا لے گا لیکن ہم عوام کے مقدمے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،ہم عوام کا مقدمہ لڑتے رہیں گے،اس ملک نے ہمیں بہت کچھ دیا ہے، ہم اس کے احسانات اتار نہیں سکتے او راس کیلئے اگر جیلیں کاٹنی پڑے تو یہ بڑی سز انہیں، یہ آنے والی نسلوں کے لئے بہت چھوٹی سی قیمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آنے والی نسل کو آزادی رائے، بنیادی انسانی حقوق کی ریاست دینا چاہتے ہیں، ہم اپنی آنے والی نسلوں کو کنٹرولڈ سیاست نہیں دے کر جانا چاہتے یہ قائد کے وژن کے منافی ہے۔

ہماری اقتدار کی نہیں بلکہ قائد اعظم کاپاکستان بنانے کی جنگ ہے،ہم نیا یا پرانا پاکستان نہیں بلکہ قائد کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بے بنیاد مقدموں اور گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے، ہم نے یہاں پر وردی والے ڈکٹیٹر بھی دیکھے ہیں اورتم نے تو وردی بھی نہیں پہن رکھی،ہمارے عزم میں کمی نہیں آئے گی، تم کہتے ہونہیں چھوڑو گے کیا تم ڈکٹیٹر ہو، ہٹلر ہو، تم ہٹلر بن کر دیکھو، آج ان کا کوئی نام لینے والا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں نفرت پیدا کی جارہی ہے، اس طرح معیشت نہیں چلے گی،ملک کی معیشت برداشت اور حقوق کے احترام دینے سے چلے گی۔انہوں نے کہا کہ

پارٹی کے تنظیمی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہم مسلم لیگ (ن) کو مضبوط تنظیم میں ڈھالیں گے او رنظریاتی تربیت کریں گے،نئی نسل کو قائد اور اقبال کا پیغام پہنچانے کے لئے سٹدی سرکل اور تربیتی پروگرام شروع کئے جائیں گے۔ ہم اگست کے بعد ملک بھر میں ممبر سازی مہم شروع کریں گے اور اسے ملک بھر میں پھیلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے ہمارے دور میں 140 سے زائد جلسے لیکن کسی جلسہ گاہ میں پانی نہیں چھوڑا گیا،جس ٹی وی نے انہیں اپوزیشن کے دور میں گھنٹوں کوریج دی آج اس پر سنسر شپ لگا دی گئی ہے۔مریم نواز کی خبر نہیں چل سکتی،ہماری  پریس کانفرنس او رجلسے چلیں تو کٹ کر دیا جاتا ہے،

تم کہتے تھے کہ احتجاج کے لئے کنٹینر دو ں گا لیکن آج ہمار ے راستوں میں کنٹینر لگائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 25جولائی کو چاروں میں کامیاب جلسے ہوئے، موجودہ صورتحال کے حوالے سے کوئٹہ کا جلسہ پاکستان کے خوشخبری تھا، بلوچستان میں قوم پرست او رقومی جماعتیں ایک اسٹیج پر بیٹھی تھیں۔ لاہور میں عمران خان کے کہنے پر عثمان بزدار نے غیر جمہوری رویہ اپنایا کیونکہ انہیں لاہور اور مسلم لیگ (ن) سے پریشانی ہے۔ یہ دکھانے کی کوشش گئی کی کوئی چیئرنگ کراس پہنچ ہی نہیں سکا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مگر مچھ کے آنسو بہائے جارہے ہیں،آپ نوٹس تب لیتے جب ہم پر ایف آئی آر ہو رہی تھیں اور چھاپے مارے جا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے کبھی ایسی سہولت نہیں مانگی،

اڈیالہ میں بھی ڈاکٹروں نے اے سی کا کہا،وزیراعظم کی تنگ نظری دیکھیں کہ وہ انہیں سہولتیں واپس لے کر سلو پوائزن کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے امریکہ کے دورے کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری نہیں ہوا،یہ ایک فیشن شو تھا جس میں عمران خان نے ڈیزائنر والا سوٹ پہنا ہوا تھا،نواز شریف کے دورے کے بعد کشمیر سمیت دیگر معاملات پر مشترکہ اعلامیہ جاری ہوا تھا۔امریکہ سے پاکستان نے ہمیشہ اچھے تعلقات رکھنے کی کوشش کی ہے،اب امریکہ کو پاکستان کی ضرورت پڑی ہے،بدقسمتی سے ہم نے امریکہ سے دور رس تعلقات قائم نہیں کئے،اب ایسا موقع تھا عمران خان کو دور رس تعلقات قائم کرنا چاہیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یکم اگست کو چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد ہے،حکومت ہارس ٹریڈنگ کی کوشش کر رہی ہے، ہم اس کو ناکام بنائیں گے،دو تہائی اکثریت کا چیئرمین لانا جمہوریت ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…