کلہاڑی کے وار سے ماں کو زخمی کرنے والا بیٹا گرفتار زخمی ماں تھانے پہنچ گئی ، مطالبے نے سب کو حیران کر دیا

17  جولائی  2019

لاہور(آن لائن) بیٹے کے کلہاڑیوں کے وار سے زخمی ہونے والی ضعیف العمر ماں اسے پولیس کی حراست سے چھڑانے کے لیے پولیس اسٹیشن جا پہنچی، اس منظر نے کئی دیکھنے والوں کو آبدیدہ کردیا۔پولیس حکام کے مطابق چہرے، بازو اور سینے پر موجود زخموں اور

کپڑوں پر لگے خون کے دھبوں کے ساتھ سکینہ بی بی پولیس اسٹیشن پہنچ کر اپنے 35 سالہ بیٹے ممتاز کو رہا کرنے پر اصرار کرتی رہی۔مذکورہ واقعہ گزشتہ روز پیش آیا جب ممتاز نامی شخص نے اپنی ضعیف ماں پر کلہاڑی سے وار کر کے اسے زخمی کردیا۔خاتون کے زخمی ہونے پر ان کی آہ و بکا سن کر ان کی پڑوسن انہیں بچانے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچیں اور پولیس کو اطلاع دی جس نے موقع پر پہنچ کر ممتاز کو حراست میں لے لیا۔اس کے باوجود خاتون نے علاج کروانے کے لیے ہسپتال جانے سے انکار کردیا اور اپنے بیٹے کو رہائی دلوانے کے لیے پولیس اسٹیشن جا پہنچی۔پولیس اہلکار کے مطابق انہوں نے پولیس اسٹیشن پہنچ کر اپنے بیٹے کو رہا کرنے پر اصرار کیا اور ضد کی کہ وہ اپنے بیٹے کے بغیر وہاں سے واپس نہیں جائیں گی۔جس کے باعث حکام کے پاس ممتاز کی سرزنش کرنے کے بعد اسے رہا کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا تھا۔دوسری جانب لاہور کے علاقے باغبان پورہ میں گھریلو جھگڑے پر ایک شخص نے مبینہ طور اپنی بیوی کو قتل جبکہ 9 ماہ کی بچی کو زخمی کردیا جبکہ خود بھی شدید زخمی حالت میں ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گیا۔پولیس کے مطابق شہباز نے مبینہ طور پر اپنی بیوی رابعہ بی بی کو قتل کرنے کے بعد خود کو بھی زخمی کرلیا تھا جسے فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا۔پولیس کے مطابق بچی کی حالت تشویشناک ہے جبکہ شہباز کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے پہنچا دیا گیا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…