اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں نئے مالی سال 2019-20کے بجٹ پر عام بحث مکمل ہوگئی،بجٹ بحث پر 55 گھنٹے تک بحث جارہی،کل 224 ارکان نے حصہ لیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس منگل کو بھی جاری رہاجس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث کی گئی۔ڈپٹی اسپیکر نے بتایاکہ نئے مالی اسل کے بجٹ پر عام بحث مکمل ہوگئی ہے بجٹ بحث پر 55گھنٹے تک کی گئی،بجٹ بحث میں کل 224 ارکان نے حصہ لیا۔قبل ازیں بحث میں حصہ لیتے ہوئے
پارلیمانی سیکرٹری تجارت شاندانہ گلزار نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت نہ بھی ہوتی دس بڑے عالمی ادارے پاکستان کے دیوالیے ہونے کے خطرے کا کہہ رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ درآمدات بڑھ رہی ہیں برآمدات سکڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ستائس سال بعد سٹیل ملز کے پینشنرز کو ایک ارب چالیس کروڑ کی ادائیگی کی۔ انہوں نے کہاکہ بے روزگاری ختم کرنے کیلئے گزشتہ حکومتیں کیا کر کے گئیں؟۔ انہوں نے کہاکہ یہ بچے جو بے روزگار ہیں یہ دس ماہ میں تو پیدا نہیں ہوئے۔اجلاس کے دور ان سینٹ کی مالیاتی بل 2019 پر سفارشات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں،سینٹ کی سفارشات وفاقی وزیر پارلیمانی امور سینیٹر اعظم سواتی نے پیش کیں،171 میں سے 154 سفارشات قومی اسمبلی کو بھجوائی گئی تھیں،17 سفارشات کو سینٹ نے خود مسترد کر دیا تھا۔گریڈ 17 تک کے وفاقی ملازمین کیلئے10% فیصد ایڈہاک ریلیف دینے،گریڈ ایک سے16 تک کے ملازمین کے لئے 20% ایڈہاک ریلیف دینے،حج،عشر اور زکواۃسے متعلق فنڈز کا استعمال شریعت کے مطابق بنانے،بلوچستان کے ٹیکس دہندگان کے لئے ودہولڈنگ ٹیکس کی چھوٹ،تنخواہ اور پنشن کی مد میں 15% اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔ سینٹ کی جانب سے حویلیاں سے ایبٹ آباد تک سڑک کی توسیع کے لیے این ایچ اے کو ہدایات دینے،گوادر ایئرپورٹ کو جلد از جلد مکمل کرنے کی سفارش کی گئی ہے،کے پی کے، گلگت بلتستان کے علاقوں میں چھوٹے چھوٹے ہیڈل منصوبوں کی تجویز بھی سفارشات میں
شامل ہیں،چھوٹی گاڑیوں پر ایکسائز ڈیوٹی کے خاتمے کی تجویز دی گئی،حکومت کو غیر ترقیاتی اخراجات کم کرنے کی سفارش کی گئی،سیلز ٹیکس 18%کی بجائے 17% کرنے کی تجویز دی گئی ہے سینٹ کی جانب سے چینی، انڈوں، کوکنگ آئل، گھی، گوشت اور دالوں کی قیمتوں کو اعتدال پر لانے کی سفارش کی گئی،گریڈ ایک سے سولہ تک کے تمام سرکاری ملازمین کو انکم ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دینے کی تجویز دی گئی۔خرم دستگیر خان نے سینٹ کی سفارشات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ
ن لیگ نے ملکی معیشت کو مضبوط کیا،آپریشن ردالفساد اور آپریشن ضرب عضب سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ سینیٹ آف پاکستان نے بجٹ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے،اس بجٹ کو عوام دشمن قرار دیا گیا اور وفاق کیخلاف قرار دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی سینٹ کی چینی کی قیمت میں کمی کی سفارش کی حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کوکنگ آئل اور اشیا خردونوش پر اضافہ واپس کیا جائے۔خرم دستگیر نے پھر وزیر اعظم
کو سلیکٹڈ اور ہینڈ پک کہہ دیا۔ حکومت ارکان کی جانب سے خرم دستگیر کے الفاظ حذف کرنے کا مطالبہ کیا گیا ڈپٹی اسپیکر نے کہاکہ یہاں سب منتخب نمائندے ہیں،کسی کو سلیکٹ نہ کہا جائے۔ حنا ربانی کھر نے سینیٹ سفارشات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ پچاس ہزار ماہانہ پر انکم ٹیکس لگانا نامناسب ہے۔ انہوں نے کہاکہ گھی چینی اور خوردنی تیل پر اسد عمر کی بات سن لیں۔ انہوں نے کہاکہ چینی کی قیمت میں اضافہ کر کے کس کو فائدہ دیا جا رہا ہے