لاہور (آن لائن) پیپلز پارٹی کے رہنماقمر زمان کائرہ نے کہاہے کہ قرضوں کی تحقیقات کیلئے کمیشن بننا چاہئے لیکن جتنا ملک پر قرضہ ہے، اس سے آدھا قرضہ تو حکومت اپنے ابتدائی نو ماہ میں لے چکی ہے لیکن اس معاملے پر بھی سوائے گرد اڑانے کے کچھ نہیں ہونا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ وزیر اعظم اگر سپیکر سے کہہ رہے ہیں کہ پروڈکشن آرڈر جاری نہ کئے جائیں تو اس سے بات سمجھ آگئی ہے کہ پروڈکشن جاری کیوں نہیں ہورہے؟ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا المیہ ہے کہ آج ہمیں بہتر روایتوں کی توقع تھی
کیونکہ دو اسمبلیاں گزر چکی ہیں لیکن ایسا بالکل نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت وقت کواس بات کا احساس ہوگیاہے کہ اب ان کے پاس ڈلیور کرنے کیلئے کچھ نہیں رہ گیا، حکومت نے بجٹ میں جو اہداف رکھے ہیں، وہ ابتدائی مہینوں میں پٹ جائیں گے، اس لئے حکومت کا خیال ہے کہ اس سے پہلے ہی ایوانوں کے اندر اور باہر ہنگامہ برپا کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں کی تحقیقات کیلئے کمیشن بننا چاہئے لیکن جتنا ملک پر قرضہ ہے، اس سے آدھا قرضہ تو حکومت اپنے ابتدائی نو ماہ میں لے چکی ہے لیکن اس معاملے پر بھی سوائے گرد اڑانے کے کچھ نہیں ہونا۔