اسلام آباد(آن لائن) وزیراعظم عمران خان کی قومی اسمبلی میں بجٹ پر جاری بحث کے دوران اپوزیشن کے خلاف جاری جارحانہ پالیسی اختیار کرنے کا فیصلہ کارگر ثابت ہوا ہے،حکومت جارحانہ پالیسی کے نتیجہ میں اپوزیشن کوبراہ راست پر لانے میں کامیاب ہو گئی ہے اور اب اپوزیشن نے ایوان کے مقدس کو برقرار رکھنے کا یقین دلایا ہے عمران خان نے اپنی پارٹی کو ہدایت کی تھی کہ اپوزیشن کے خلاف جارحانہ پالیسی اپنائی جائے اپوزیشن اور حکومت کے درمیان دو گھنٹے سے
زائد مذاکرات کے بعداپوزیشن نے یقین دلایا کہ وہ ایوان میں دھینگا مشتی نہیں کریں گے جبکہ حکومت نے بھی اب پر امن رہنے کا فیصلہ کیا ہے حکومت اور اپوزیشن کے مابین کامیاب مذاکرات کی خوشخبری ایوان میں ڈپٹی سپیکر نے سنائی جس سے تمام ممبران کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے۔ایوان میں بجٹ پیش کرنے کے بعد حکومت اور اپوزیشن کے مابین چپقلش جاری رہی ہے اور ایوان مچھلی منڈی بازار بنا ہوا ہے۔ کامیاب مذاکرات میں ا ہم کردار شفقت محمود اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے ادا کیا ہے۔ کامیاب مذاکرات کرنے میں اسم پیش رفت اس وقت ہوئی جب حکومت نے یقین دلایا کہ وہ سابق صدر آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر ضرور جاری کریں گے تاہم ابھی تک اسے اہم ایشو پر حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔یادرہیعمران خان کی کرکٹ کے میدانوں میں بھی ہمیشہ جارحانہ کھیل کھیلا اور دنیا کے نامور کرکٹ ٹیموں کو شکست دی اب سیاسی میدان میں بھی انہوں نے اب جارحانہ پالیسی اپنائی جس کے نتیجہ میں سخت زبان اپوزیشن بھی اب راہ راست پر آ گئی ہے تا ہم اگر حکومت زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرتی ہے تو وہ بھی اپوزیشن کی جارحانہ پالیسی کا نتیجہ ہی ہے ایوان میں بجٹ بحث پر پر امن بحث کو بر قرار رکھنے کا فیصلے کے حق میں خواجہ آصف، راجہ پرویز اشرف، امین الحق اور فواد چوہدری نے تقریر میں کیں۔ دلپسند انداز میں اپنے دل کی بات کی حکومت نے ایوان میں واضح کیا کہ برداشت کی پالیسی برقرار رکھی جائے۔