پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اب بھی وقت ہے، ہوش کے ناخن لئے جائیں،ملک و بچانے اورچلانے کیلئے کون سا کام ضروری ہے،محمود خان اچکزئی نے انتباہ کردیا

datetime 7  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(آن لائن)پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ملک کو بچانے اورچلانے کا واحد راستہ جمہوریت ہے جب تک پارلیمنٹ کو سپریم نہیں بنا یاجاتا اس وقت تک ملک ترقی نہیں کرسکتا لیڈر ایجاد نہیں ہوتے ہر ادارہ اپنے حدود میں رہ کر کام کرے تو مسائل پیدا نہیں ہونگے آئین کی پاسداری سب پر ہونی چاہیے جب تک تمام ادارے اپنے حدود میں کا م نہیں کرینگے تو مسائل کبھی بھی حل نہیں ہونگے

اب بھی وقت ہے کہ ہوش کا ناخن لیا جائے اور ملک کو صحیح معنوں میں چلانے کیلئے جمہوری راستہ اختیار کیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اگر حقیقی معنوں میں پاکستان کو چلانا چاہتے ہیں تو پاکستان کو چلانے اور بچانے کا واحد راستہ جمہوریت ہے جب ملک میں حقیقی معنوں میں جمہوریت کو مضبوط کیا جائے تو پھر دیکھتے ہیں کہ ملک کیسا نہیں چلے گا اور جمہوریت کے بغیر جو بھی کوشش اور جدوجہد کی جائے گی وہ سب کے سب ناکام رہے گا اور جمہوریت کے بغیر ملک نہیں چل سکتا ملک میں تمام اقوام اپنے اپنے سرزمین پر آباد ہیں اور جب تمام قوموں کو اپنے وسائل پر اختیار دیا جائے تو مستقبل میں کوئی مشکل نہیں رہے گا دنیا جہاں میں ملک کی حالات خراب ہوئے اور پھر بربادی کے بعد جن ممالک نے جمہوری راستے کا انتخاب کیا وہ آج دنیا کے بہترین ممالک میں شمار ہوتے ہیں ہمارے ہاں بد قسمتی سے جمہوری اداروں کو مضبوط کرنے کی کوشش نہیں کی گئی جس کی وجہ سے یہاں صورتحال دن بدن گھمبیر ہوتی جارہی ہے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آئین کی پاسداری ہر ایک پر لازم ہے چاہیے وہ وردی پوش ہو ملا ہو،فقیر ہو،پیر ہو یا سیاستدان ہو جب تک آئین کے دائرے میں رہ کر کوئی ادارہ کام نہیں کرے گا تو پھر وہاں پر مشکلات پیدا ہوجاتی ہے ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ لیڈر ایجاد کرنا چاہتے ہیں لیڈر ایجاد نہیں ہوتے بلکہ پیدا ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی منتخب پارلیمنٹ طاقت سر چشمہ ہوگی اور پاکستان کی تمام داخلہ وخارجہ پالیساں قومی اسمبلی سے پاس ہونی چاہیے تب دیکھتا ہوں کہ ملکی حالات کیسے ٹھیک نہیں ہوسکتے

دنیا جہاں میں غلطیاں ہوتی ہیں مگر وہ غلطیوں سے سبق سیکھتے ہیں بد قسمتی سے ہم غلطیوں سے سبق سیکھنے کے بجائے غلطیاں پر غلطیاں کرتے ہیں افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات وقت کی ضرورت ہے ماضی میں جو کچھ کیا اس پر ہمیں توبہ کرنی ہوگی پاکستان کا سب سے بہترا سٹریجیٹک پارٹنر افغانستان ہے افغانستان میں 30سال سے گڑ بڑ ہورہی ہے سویت یونین کے بعد مداخلت کی گئی جس کی وجہ سے آج بھی کہیں حالات بہتر نہیں ہے پاکستان افغانستان میں کردار ادا کرے تو 60فیصد مسائل حل ہونگے انہوں نے کہا کہ جب تک خطے میں امن قائم نہیں ہوگا اس وقت تک سی پیک سمیت کوئی بھی منصوبہ کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوگا امن کی اشد ضرورت ہے اور خطے میں امن ترقی اور خوشحالی کیلئے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کی ضرورت ہے ہمسایہ تبدیل نہیں ہوتے ہمسایہ کے ساتھ برے تعلقات رکھنے کے بجائے اچھے تعلقات ہوجائے تو سب امن سے رہ سکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…