اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان بھر میں موجود تمام مدارس کو قومی دھارے میں لانے کا فیصلہ ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ تمام مدارس کو وزارت تعلیم کے ماتحت کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ علما بھی متفق ہیں کہ تمام مدارس میں جدید تعلیم دی جائے۔
جہاں تک ان کے اپنے نصاب کی بات ہے اس پر وزیراعظم عمران خان نے ایک کمیٹی بنائی جو ایک ایسا نصاب بنائے گی جس کے تحت مدرسے چلتے رہیں گے لیکن نصاب میں کوئی نفرت انگیز بات نہیں ہو گی۔آرمی چیف کا بھی یہی کہنا ہے کہ اپنا فقہ چھوڑو نہیں اور دوسرے کا چھیڑو نہیں ، اسی موٹو کے تحت مدارس کے نصاب میں دوسرے فقے کو عزت دینے کے لیے کچھ نصاب ضرور شامل کیا جائے گا، اس کے علاوہ وزارت تعلیم کمیٹی کے ساتھ مل کر نصاب میں مزید تبدیلی کرے گی، جس کے تحت ان بچوں کو ڈگری ملے گی تاکہ جب یہ لوگ پڑھ کر مدارس سے باہر نکلیں تو ان کے پاس بھی روزگار کے اتنے ہی مواقع ہوں جتنے باقی بچوں کے پاس ہوتے ہیں۔ترجمان پاک فوج نے پی ٹی ایم سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا پی ٹی ایم کے مطالبے پر 48فیصد علاقے سے مائنز کا صفایا کردیا ہے ،محسن داوڑ اور ان کے نام نہاد قائدین سے بھی ملاقات ہوئی ۔آج حالات درست ہوگئے تو تحفظ کی بات آگئی ۔محسن داوڑ اور پشتین اس وقت کہاں تھے جب گلے کاٹے جارہے تھے؟کیوں منع کیا گیا کہ طاہر داوڑ کی میت پاکستان کو نہیں دینی ۔جو فوج کی سپورٹ میں بولتا ہے وہی کیوں مارا جاتا ہے؟باہر ملک میں 15,15افراد کو جمع کر کے پاکستان کیخلاف نعرے لگاتے ہیں۔
دھرنے کیلئے ’’را‘‘ نے انہیں کیسے پیسے دئیے؟ٹی ٹی پی آپ کے حق میں کیوں بیان دیتی ہے ،22مارچ 2018کو این ڈی ایس نے انہیں احتجاج جاری رکھنے کیلئے کتنے پیسے دئیے اور وہ رقم کہاں ہے ؟میجر جنرل آصف غفور نے مزید کہا کہ جب جنگی ماحول پیدا ہو تو زمین سے معلومات موصول ہوتی ہیں۔ اگر آپ ایک جانب کھڑے ہیں اور طیارہ تباہ ہونے کے بعد پائلٹ نے ایجیکٹ کیا ہے تو آپ کہیں گے کہ پائلٹ نظر آیا اور ایسا ہی کسی اور جگہ کھڑا شخص بھی کہے گا اور یوں معلومات موصول ہوتی ہیں۔
میں نے پریس کانفرنس میں دو پائلٹس کا ذکر رپورٹ کی بنیاد پر کہا تھا کیونکہ پریس کانفرنس میں آنے سے پہلے ایک پائلٹ کی اطلاع تھی اور پھر میڈیا اور دیگر رپورٹس میں دو پائلٹس کی بات ہونے لگی اور میں نے بھی سوچا کہ شاید 2 ہی ہوں کیونکہ جہاز بھی 2 گرائے گئے تھے۔پریس کانفرنس کرنے کے بعد جب میں واپس گیا تو اس وقت تک رپورٹس کلیئر ہو چکی تھیں اور پھر میں نے اس حوالے سے تصدیق تو معلوم ہوا کہ پائلٹ ایک ہی تھا مگر دو مختلف جگہ سے رپورٹ ہونے کے باعث یہ ابہام پیدا ہوا۔
پریس کانفرنس میں دو پائلٹس والی بات تو مان لی گئی لیکن بعد میں کی جانے والی ٹویٹ کو نہیں مانا جا رہا، حالانکہ وہ بات بھی تو میں نے ہی کی ہے۔ترجمان پاک فوج نےمزید کہا ہے کہ 2 مہینے ہو گئے بھارت ان گنت جھوٹ بولے جارہا ہے ،28فروری کو بھارت نے کتنی گن پوزیشن تبدیل کی وہ بھی اپنے عوام کو بتائے ۔بھارت کچھ کرنا چاہتا ہے تو پہلے نوشہرہ سٹرائیک اور بھارتی جہازوں کے گرنے کا حساب ذہن میں رکھے ۔بھارتی میڈیا جا کر دیکھے کہاں کہاں میزائل گرائے تھے ،بھارت اپنا میڈیا پاکستان بھیج دے ہم انہیں سہولیات دینگے پاکستان نے بھارت کے روپے میں تبدیلی ڈال دی ، لیکن ہمارا رویہ تبدیل نہیں ہوسکتا ۔ اگر 1971میں آج کا میڈیا ہوتا تو بھارتی حالات بے نقاب کرتا تو مشرقی پاکستان علیحدہ نہیں ہوتا،جب بات ملکی دفاع اور سلامتی کی ہو تو پاکستان ہر قسم کی صلاحیت اپنائے گا۔