پشاور(آن لائن)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ملک کو بچانے کا واحد راستہ شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات ہیں اور شفاف نتائج کی روشنی میں اقتدار حقیقی عوامی نمائندوں کو حوالہ کرنے میں ہی مسائل کا حل موجود ہے، اٹھارویں ترمیم کی حفاظت کیلئے جان ہتھیلی پر رکھتے ہیں، اٹھارویں ترمیم کو چھیڑا گیا تو پاکستان کا نقشہ بدل دیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملاکنڈ بدرگہ میں ضلعی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،
اس موقع پر انہوں نے ضلع مالکنڈ کی کابینہ سے حلف لیا اور انہیں ایک بار پھر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ پختونوں کے مسائل کا حل اتحاو اتفاق میں مضمر ہے ،ایمل ولی خان نے کہا کہ خدائی خدمت گار تحریک کو104سال مکمل ہو چکے ہیں اور ایک صدی تک پختونوں کو ہمیشہ سے غلام بنانے کی کوشش کی جاتی رہی اور ملکی تاریخ میں ہمیشہ ہمیں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پرا، انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اب غلامی کی زندگی قبول نہیں کریں گے، اٹھارویں ترمیم کے ذریعے ہمارے بزرگوں نے پختون قوم کے حقوق حاصل کئے جو بعض قوتوں کی آنکھوں میں کھٹک رہے ہیں، ایمل ولی خان نے کہا کہ عمران نیازی واشگاف الفاظ میں کہہ چکے ہیں کہ اٹھارویں ترمیم ملک اور خزانے کیلئے نقصان دہ ہے جس کا واضح مطلب ہے کہ وہ ہمارا حق چھین کر دفاعی بجٹ پورا کرنا چاہتے ہیں،انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ جہاں شہری اپنے گھروں کے اندر بھی محفوظ نہ ہوا وہاں دفاعی بجٹ کس مقصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ کپتان نے دورہ ایران میں تسلیم کر لیا ہے کہ پاکستان کی سرزمین ہمسایہ ملکوں کے خلاف استعمال ہوتی رہے، یہی وہ بات تھی جس سے باچا خان اور ولی خان آگاہ کرتے رہے کہ یہ اسلام اور کفر کی نہیں بلکہ روس اور امریکہ کی جنگ ہے اس بات پر انہیں ہمیشہ غدار کہا گیا،انہوں نے کہا کہ اگر یہ بات سچ ہے تو پھر پختون قوم سے معافی مانگی جائے،انہوں نے کہا کہ اس جنگ کیلئے فاٹا کو استعمال کیا گیا اور
پھر دہشت گردی کا لیبل لگا کر ان کی جائیدادیں تباہ کر دی گئیں،آج بھی بے حال قبائلی کیمپوں میں پڑے ہیں،پرائی جنگ میں پختون سرزمین کو نقصان پہنچایا گیا اب غیرت کا تقاضا ہے کہ پچاس لاکھ گھروں کا آغاز قبائلی علاقوں سے کیا جاتا،انہوں نے کہا کہ اسفندیار ولی خان کے جلسہ کا راستہ روکنے کیلئے باجوڑ میں دفعہ144لگا دیا گیا جسے ہم پاؤں تلے روندتے ہوئے باجوڑ میں جلسہ کریں گے،لاپتہ افراد کے حوالے سے انہوں نے تمام نئے اضلاع کے ڈی سیز کو خبردار کیا کہ
لاپتہ افراد کو رہا کیا جائے،انہوں نے کہا کہ خطے میں پولیو کے خاتمے کیلئے بیش بہا کوششیں کی گئیں،بعض شر پسند اسے اسلام اور کفر کا عمل قرار دیتے رہے،انہوں نے کہا کہ پولیو کا خاتمہ ہمارے بچوں کو اپاہج ہونے سے بچانے کیلئے ضروری ہے تاہم نا اہل حکمران ہمارے بچوں کو دو قطرے بھی صحیح طریقے سے نہیں دے سکتے، زائد المیعاد ویکسین استعمال کی جا رہی ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں کیونکہ یہ عوامی حکمران نہیں بلکہ خاص قوتوں کے رحم و کرم کی وجہ سے اقتدار میں ہے،
مہنگائی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی معاشی بحران نہیں ہے صرف دفاعی بجٹ میں اضافہ کیلئے ڈالر کو مہنگا کیا گیا اور غریب عوام کی اشیا اس کی دسترس سے دور کرنے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں پر حج بیت اللہ کے دروازے بھی بند کئے گئے، حج پر سبسڈی ختم کر کے اتنی دولت کسی کی جھولی میں ڈالی گئی؟ایمل خان نے کہا کہ ملکی تاریخ میں ہمیشہ مقتدر قوتوں نے ملک کو لوٹا اور اب بیرونی ڈالر بند ہونے کی صورت میں اپنے عوام کی کھال اتاری جا رہی ہے،
انہوں نے کہا کہ عوام کو دھوکہ دینے والا شخص صادق و امین نہیں ہو سکتا، قرضوں پر خود کشی کو ترجیح دینے والا نیازی آخر کار آئی ایم ایف کی گود میں جا بیٹھا، انہوں نے خبردار کیا کہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے بعد عوام پر مختلف صورتوں میں 600ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تیاری کی جا رہی ہے،انہوں نے کہا کہ ملک بچانے کا وقت ہے اور اس کیلئے شفاف و غیر جانبدارانہ انتخابات ہی واحد آپشن ہیں، ایمل ولی نے کہا کہ پختونوں کو متحد کرنے کے مشن پر نکلا ہوں تمام ناراض ساتھیوں کو منا کر انہیں گلے لگاؤں گا، ہماری بقا صرف اتحاد و اتفاق میں ہے۔