لاہور ( این این آئی) احتساب عدالت نے شریف فیملی کیلئے مبینہ منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار ملزم آفتاب محمود کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ۔ احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی ۔ نیب حکام کی جانب سے ملزم آفتاب محمود کو پیش کیا گیا ۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزم آفتاب محمود کی گرفتاری نیب لاہور کے
زیر حراست ملزم شاہد رفیق سے جاری تحقیقات میں ہونیوالے انکشافات پر عمل میں لائی گئی، دونوں ملزمان آپس میں کزن ہیں جبکہ باہمی رضامندی سے کروڑوں روپے غیرقانونی طور پر شریف فیملی کا اکائونٹس میں منتقل کرتے رہے،نیب لاہور حکام کیجانب سے ملزم شاہد شفیق کو دو روز قبل گرفتار کیا گیا جس سے جاری تحقیقات میں اہم پیش رفت اور شواہد حاصل ہوئے ہیں ، ملزم آفتاب محمود ’’عثمان انٹرنیشنل‘‘نامی فارن کرنسی ایکسچینج بیک وقت لندن اور برمنگھم سے آپریٹ کرتا رہا،ملزم غیرقانونی طور پر حمزہ شہباز، سلمان شہباز و دیگر کے اکائونٹس میں بوگس ٹی ٹی لگاتا رہا، پہلے سے گرفتار ملزمان میں فضل داد، قاسم قیوم، محمد مشتاق اور ملزم شاہد رفیق شامل ہیں، نیب تحقیقات میں تاحال شہباز شریف فیملی کیخلاف کم وبیش 3ارب کی مبینہ منی لانڈرنگ کے شواہد حاصل کئے جا چکے ہیں ۔نیب پراسیکیویٹر نے ملزم کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم آفتاب احمد کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔عدالت نے ملزم کو 8 مئی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔