فیصل آباد(آن لائن)پاکستان مسلم لیگ ( ن) یوتھ ونگ کے صوبائی رہنما ایم پی اے میاں طاہر جمیل نے پنجاب اسمبلی میں قرار داد جمع کراتے ہوئے کہا ہے کہ قومی اور صوبائی تعلیمی پالیسی تبدیل کرکے نصاب میں قرآن مجید کا اردو زبان میں ترجمہ پڑھنا اور سمجھنا لازمی قرار دیا جائے تاکہ پاکستانی قوم دونوں جہانوں کے مالک کے پیغام کو صحیح معنوں میں سمجھ کر اس پر عمل پیرا ہو سکے۔
اس قرار داد پر حکومتی ارکان نے اپنے بھرپور اعتماد اورحمایت کا یقین بھی دلایااور اسے خوش آئند بھی قرار دیا ہے ۔دوسری جانب سماجی ‘سیاسی اور مذہبی حلقوں نے پنجاب اسمبلی میں قرآن کے آفاقی پیغام کو عام آدمی تک رسائی کا ذریعہ بنانے پر خیر مقدم کرتے ہوئے ممبر صوبائی اسمبلی میاں طاہر جمیل کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وفاقی اور صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ تعلیمی پالیسی کو تبدیلی کرکے اردو ترجمہ کونصاب میں نافذ عمل کرے ۔ یاد رہے کہ ممبر صوبائی اسمبلی میاں طاہرجمیل نے پنجاب اسمبلی میں واضح کیا ہے کہ تمام مسلمانوں کا یقین کامل ہے کہ قرآن مجید فرقان حمید اﷲ تعالی کی آخری کتاب ہے جو رشد وہدایت کا روشن اور انسانی فلاح کا پیغام ہے ۔ اﷲ تعالی کی آخری کتاب قرآن مجید نبی آخرالازمان حضر ت محمد صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم پر عربی زبان میں نازل ہوا ‘عجمی کو عربی زبان پر دسترس نہ ہونے کی وجہ قرآن مجید کے ارشادات ربانی کو حقیقی منعوں میں سمجھنے کے لئے اپنی مادری زبان یا قومی زبان کا سہارا لینا پڑتا ہے ۔ یہ مشاہدہ کیا گیا کہ پاکستان میں مسلمانوں کی اکثریت جو عربی زبان سے ناواقف ہیں وہ ناظرہ قرآن پڑھنے کے لئے نورانی قاعدہ‘ یسرناالقرآن کا سہارا لیتے ہیں ۔ وہ رمضان المبارک ‘ مذہبی تہواروں ‘ برسی اور دیگر مذہبی تقریبات ‘ قبرستان میں چند اسباق عربی زبان میں یاد کر لیتے ہیں جس کے معانی و مفہوم سے اکثریت ناواقف ہوتی ہے ۔
امت مسلمہ کے افق پر ابھرتا ہوا برادر اسلامی ملک ترکی نے اپنی عوام کو قرآن پاک کی اصل روح مفہوم اور درست مطالب سمجھنے کے لئے عربی عبارت کے ساتھ ترکش زبان میں اس کا ترجمہ شائع کیا تاکہ ترک عوام صحیح معنوں میں قرآن پاک میں اﷲ تعالی کے احکامات کو سمجھ کر اس پر عملدرآمد کرسکیں ۔ انہوں نے قرار داد میں واضح کیاکہ پاکستانی قوم جو ایک حقیقی میں معنوں میں عاشقان رسولؐ ہیں ان کی آسانی کے لئے پاکستان بھر میں تمام سرکاری و غیر سرکاری ‘ پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں پہلی جماعت کے نصاب سے لے کر یونیورسٹی سطح تک تمام تعلیمی نصاب میں قرآن پاک کا اردو زبان میں ترجمہ پڑھنا اور سمجھنا لازمی قرار دیا تاکہ پاکستانی قوم صحیح معنوں میں کلمہ طبیہ کے نام پر حاصل کئے گئے وطن میں قرآن پاک کے حقیقی احکامات پر عمل پیرا ہو کر دنیا و آخرت میں نجات حاصل کر سکے ۔