اسلام آباد( آن لائن ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل ڈویڑن بنچ نے العزیزیہ ریفرنس میں سزاکے خلاف اپیل پر سابق وزیراعظم نوازشریف کے استثنیٰ کی درخواست منظورکرتے ہوئے پیپربکس میں مکمل ریکارڈدوبارہ پیش کرنے کاحکم دے دیا۔
گذشتہ روزسماعت کے دوران خواجہ حارث عدالت پیش ہوئے اورکہاکہ اگرٹرائل کورٹ نے کوئی دستاویز ریکارڈکاحصہ نہیں بنائی تویہاں نہیں پڑھ سکتے پیپر بکس تو ہمیں مل چکی ہیں لیکن یہ مکمل نہیں ہیں،بہت سی دستاویزات موجود نہیں ہیں،پیپر بک کو ابھی درست کرنے کی ضرورت ہے،پیپر بکس میں سلیکٹڈ ریکارڈ لگا ہے مکمل نہیں،جوپارٹ ون ہمیں دیاگیاوہ کوئی اورہے اورجوعدالت کودیاگیاوہ کوئی اورہے کچھ اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی پیپربک کے ساتھ نہیں ہیں دستاویزات کیوں غائب ہیں یہ نہیں پتا،میں نے عدالت کو نامکمل ریکارڈ کی نشاندہی کردی ہے،جس پرجسٹس عامرفاروق نے کہاکہ ریکارڈ تو مکمل آنا چاہیے،پیپر بکس اپنی سہولت منگوائی جاتی ہے تاکہ مکمل ریکارڈ ہو،برانچ کوبلاکر پوچھ لیتے ہیں ایساکیوں ہوا جوبھی ریکارڈبرانچ کے پاس آیاہوگا اس نے اسی کی کاپی کرائی ہوگی، عدالت نے پیپر بک کو دوبارہ ترتیب دینے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیاکہ پیپر بکس میں مکمل ریکارڈ دوبارہ پیش کی جائے عدالت نی پیپر بکس کو ترتیب دینے کے لیے منور دگل ایڈووکیٹ اور نیب کے ایک نمائندے کو شامل ہونے کی ہدایت کرتے ہوئی نواز شریف کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظورکرلی اورسماعت9مئی تک کیلئے ملتوی کردی۔مکمل پیپربکس ملنے پرکاروائی آگے بڑھائی جائے گی۔