لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) شہباز شریف بغیر اجازت بیرون ملک کیسے چلے گئے؟ احتساب عدالت کے جج کے ریمارکس، واضح رہے کہ احتساب عدالت لاہور میں آشیانہ اقبال سکینڈل کیس اور رمضان شوگر مل کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بغیر اجازت شہباز شریف بیرون ملک کیسے چلے گئے۔
کیس کی سماعت کے دوران شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ علاج کی غرض سے شہباز شریف ملک سے باہر گئے ہیں اس وجہ سے عدالت ان کی حاضری معافی کی درخواست قبول کرے۔ جس پر جج نے ریمارکس دیتے ہوئے استفسار کیا کہ بغیر اجازت شہباز شریف بیرون ملک کیسے جا سکتے ہیں؟ اس کے جواب میں شہباز شریف کے وکیل نے عدالت میں ان کی میڈیکل رپورٹس پیش کیں اور استدعا کی کہ صرف آٹھ مئی تک حاضری سے استشنیٰ دی جائے۔ اس پر جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وہ پیش ہو کر بھی یہ درخواست دے سکتے تھے نہ کہ باہر سے ہی بھجوا دیتے۔ حاضری سے معافی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے عدالت نے گواہوں کے بیانات قلمبند کرنا شروع کر دیے۔ عدالت نے بعد میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست 23 اپریل تک کے لیے منظور کر لی گئی ہے۔ شہباز شریف بغیر اجازت بیرون ملک کیسے چلے گئے؟ احتساب عدالت کے جج کے ریمارکس، احتساب عدالت لاہور میں آشیانہ اقبال سکینڈل کیس اور رمضان شوگر مل کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بغیر اجازت شہباز شریف بیرون ملک کیسے چلے گئے۔ کیس کی سماعت کے دوران شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ علاج کی غرض سے شہباز شریف ملک سے باہر گئے ہیں اس وجہ سے عدالت ان کی حاضری معافی کی درخواست قبول کرے۔