اسلام آباد (این این آئی)جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں گرفتارندیم بھٹو نے احتساب عدالت میں کہاہے کہ وہ غریب آدمی ہے،چھوٹے چھوٹے بچے ہیں،نہیں جانتا تھا پیسے جعلی اکاؤنٹس سے آرہے ہیں جبکہ عدالت نے ندیم بھٹوسمیت گرفتاردوسرے ملزم کا 6 مئی تک جسمانی ریمانڈ منظورکر لیا،ڈی ایچ اے کیس میں گرفتار5 ملزموں کوراہداری ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا۔
منگل کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں نیب نے گرفتارملزم ندیم بھٹوکواسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشد ملک اور دوسرے ملزم جمیل بلوچ کوجج محمد بشیر کے روبروپیش کیا ۔جج ارشد ملک نے ندیم بھٹو سے استفسارکیا کہ اس کاتعلق کہاں سے ہے؟تعلیم کتنی ہے؟کیا کوئی وکیل کیا؟ندیم بھٹونے کہاکہ وہ ایم اے پاس اورلاڑکانہ کارہائشی ہے،بھٹو ہاؤس میں 20 ہزارروپے میں ملازم ہے۔جج نے دوبارہ استفسار کیا کہ اس وقت آپ کے اکاؤنٹ میں کتنے پیسے ہیں؟؟ملزم نے بتایا کہ اکاؤنٹ میں پیسے نہیں۔جج نے کہا کہ آپ کے اکاؤنٹ میں 74 لاکھ روپے آئے۔کیا یہ نہیں پتہ تھا کہ اتنے پیسے کہاں سے آرہے ہیں؟یہ مذاق نہیں؟بتایا جائے پیسے کہاں چھوڑے؟؟کل آپ کی جیب سے ہیروئن نکل آئے تو قصوروار کون ہوگا؟ملزم نے روتے ہوئے بتایا کہ وہ سمجھا گھرکے مالک پیسے بھیج رہے ہیں،وہ غریب آدمی ہے، جب بھی پیسے آتے ملازمین کی تنخواہوں اوراخراجات میں لگ جاتے،جے آئی ٹی میں معاملہ کھلا توپتہ چلا اکاؤنٹس میں گڑبڑتھی۔جج نے کہامالکان سے بھی پوچھیں گے پیسے کہاں سے آئے؟نیب پراسیکیوٹرنے کہاکہ چوکیداریا باورچی کے نام سے اکاؤنٹس کھلوا کرہی کالا دھن سفید کیا جاتا ہے،ملزم معلومات دے تعاون کرینگے۔عدالت نے ملزم کا 6 مئی تک جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔احتساب عدالت نمبر 2 کے جج محمد بشیر نے دوسرے ملزم جمیل بلوچ کو بھی 6 مئی تک جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا۔نیب نے ڈی ایچ اے کراچی کیس میں مزید 5 ملزموں نذیرجوکھیو،محمد اقبال جوکھیو،غلام دستگیرجوکھیو،امام بخش اورمیاں بخش کو گرفتار کرلیاجنہیں اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا گیاعدالت نے پانچوں ملزمان کا 27 اپریل تک راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے کراچی کی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔