اسلام آباد(آن لائن )ایفرو ایشیا بزنس فورم پاکستان کے چئیر مین نعیم صدیقی نے وزیراعظم عمران کی جانب سے وفاقی کابینہ میں کی جانے والی اکھاڑ پچھاڑ کو ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں وزیر خزانہ کو ان کے عہدے سے ہٹانا مناسب نہیں تھا
جب وہ آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات کر کے وطن واپس لوٹے تھے۔ انھوں نے کہا پی ٹی آئی حکومت کا پہلا بجٹ سابق وزیر خزانہاسد عمر کو پیش کرنا چاہئے تھا کیونکہ انھوں نے اپنے طور پر پاکستان کی معاشی حالت میں بہتری کے لیے خلوص نیت سے کام کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان نئے تجربات کرنے کی بجائے ملک کو درپیش معاشی مشکلات کا سنجیدگی کے ساتھ ادراک کریں اور جو تاجر ٹیکس گذار ہیں اور معیشت کی بہتری میں تاریخ ساز کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ان کی خدمات حاصل کی جائیں۔ اگر ملک بدترین معاشی مشکلات کا شکار ہے تو پھرشوروغل مچانے سے بہتر ہے کہ nشب و روز سنجیدگی کے ساتھ کام کیا جائے تاکہ عوام کو نظر آئے کہ حکمران ملک کی معیشت اور عوام کی حالت کوبہتر بنانے کے لیے عملی سطح پر مصروف جدوجہد ہیں۔ ایفرو ایشیا بزنس فورم کے چئیر مین نے کہا کہ اگر عمران خان اپنے وردوں کی تکمیل میں کامیاب نہ ہوئے تو یہ ملک کی معیشت اور جمہوریت کے لیے بہت بڑا دھچکا ہو گا۔ ایفرو ایشیا بزنس فورم پاکستان کے چئیر مین نعیم صدیقی نے وزیراعظم عمران کی جانب سے وفاقی کابینہ میں کی جانے والی اکھاڑ پچھاڑ کو ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں وزیر خزانہ کو ان کے عہدے سے ہٹانا مناسب نہیں تھا جب وہ آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات کر کے وطن واپس لوٹے تھے۔