جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

شہبازشریف سے رابطوں کی خبریں،شریف برادران کی جانب سے ماضی کی تلخیاں بھلا کر مل کر آگے بڑھنے کی مبینہ پیشکش ، چوہدری شجاعت نے جواب دے دیا

datetime 21  اپریل‬‮  2019 |

لندن/لاہور(این این آئی ) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے شہبازشریف سے مبینہ رابطوں اور شریف برادران کی جانب سے ماضی کی تلخیاں بھلا کر مل کر آگے بڑھنے کی پیشکش کی اطلاعات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میری طرف سے کوئی پیشکش نہیں ہوئی،

شہبازشریف سے نہ تو رابطہ ہوا ہے اور نہ ہی کوئی امکان ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا کہ نوازشریف کے وزیراعظم بننے کے بعد اجلاس میں جب ان کی خوشامد کی جا رہی تھی تو میں نے کھڑے ہو کر ان کو کہا تھا کہ وہ منافقت سے پرہیز کریں، چاپلوسوں سے دور رہیں ۔ان میں میں نہیں آنی چاہئے لیکن افسوس ہے کہ تینوں میں سے میرے کسی مشورہ پر عمل نہیں کیا گیا اور آج وہ یہ دن دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افہام و تفہیم کی باتیں کرنے سے پہلے شہبازشریف اور ان کے بھائی نوازشریف کو بھی چاہئے کہ وہ نوازشریف کو دئیے گئے میرے پہلے مشورہ منافقت سے پرہیز پر عمل کریں۔ چودھری شجاعت حسین نے عمران خان کے بارے میں ایک سوال پر کہا کہ وہ نیک نیتی سے مشکل حالات کا سامنا کر رہے ہیں، ہم ان کی حمایت کر رہے ہیں اور ملک کو درپیش اقتصادی مشکلات، مہنگائی اور بیروزگاری کے خاتمہ کیلئے سب کو ان کا ساتھ دینا چاہئے۔  پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے شہبازشریف سے مبینہ رابطوں اور شریف برادران کی جانب سے ماضی کی تلخیاں بھلا کر مل کر آگے بڑھنے کی پیشکش کی اطلاعات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میری طرف سے کوئی پیشکش نہیں ہوئی، شہبازشریف سے نہ تو رابطہ ہوا ہے اور نہ ہی کوئی امکان ہے۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…