راولپنڈی( آن لائن ) لاہور ہائی کورٹ کو بتایا گیا کہ سابق رکن قومی اسمبلی کو انتخابی دوڑ سے نکالنے کا سہرا خود اس کی جماعت مسلم لیگ (ن) کے سر ہے اور گزشتہ انتخابات میں اس کی نااہلی کی تمام تر کوششوں میں (ن) لیگ ملوث تھی۔ صحافی شاہداورکزئی نے بقلم خود اعتراف کیا کہ انہوں نے ایفی ڈرین کا کیس اس وقت اٹھایا جب حنیف عباسی کیخلاف تمام الیکشن اپیلیں مسترد کردی گئیں تھیں ایک ضمنی درخواست میں ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو بتایا گیا کہ اسی جماعت کا ایک گروپ مقدمے کی سماعت میں رکاوٹ بن رہا ہے
جس کی وجہ سراسر سیاسی ہے (ن) لیگ میں مریم نواز اور حمزہ شہباز کے حامیوں میں تناؤ کے باعث حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا ہوئی اور رات گیارہ بجے عدالتی فیصلے کے وقت مریم نواز کے حامی بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے شاہد اورکزئی نے کہا کہ چونکہ اس کی اپیل کے نتیجے میں حنیف عباسی کی سزا کالعدم ہونے کا امکان ہے لہذا اپیل کو جان بوجھ کر موخر کیا جارہا ہے۔اپیل کی فوری سماعت کیلئے چیف جسٹس سے لاہور یا راولپنڈی میں خصوصی بینچ کی تشکیل کی استدعا کی گئی ہے۔