لاہور (آن لائن)سیشن عدالت نے حقیقی بیٹی کو بھیک منگوانے کے لئے معذور بنانے کے دوران قتل کرنے والے باپ کیخلاف مقدمے میں گواہوں کو شہادتیں قلمبند کروانے کے لئے آج بدھ کے روز دوبارہ طلب کر لیا۔ ایڈیشنل سیشن جج عارف حمید شیخ نے
ملزم سعید کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ ملزم پر اپنی سات سالہ بیٹی مقدس کو قتل کرنے کا الزام ہے۔ عدالت میں مقدمے کی تفتیشی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم سعید نے اپنی سات سالہ بیٹی مقدس کو بھیک منگوانے کیلئے معذور کرنے کی کوشس کی جس کے دوران بجی مر گئی۔ بچی کے مرنے کے بعد ملزم سعید اور اس کی دوسری بیوی نائلہ نے بچی کی لاش کو بوری میں بند کر کے کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دیا تھا۔ ملزم سعید اور اس کی دوسری بیوی نائیلہ قتل کے بعد غائب ہو گئے تھے۔ تھانہ شاہدرہ پولیس نے 2017 میں سات سالہ بچی مقدس کے قتل کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزم سعید کے پہلی بیوی سے مقدس سمیت تین بچے تھے۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مقتولہ مقدس کا 12 سالہ بھائی ساحل قتل کا چشم دید گواہ ہے۔ ملزم سعید اور اس کی دوسری بیوی نائلہ مقدمہ میں ملزم ہیں۔ عدالت نے مقدمے میں گواہوں کو شہادتیں قلمبند کروانے کے لئے آج 17 اپریل کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔