اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی شاہد مسعود نے نجی ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے لیے جو شرائط آ رہی ہیں اس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ٹیکس 5.4 کھرب روپے کر دیا جائے ۔
پہلے ٹیکس 4 کھرب تھا۔ اس کے نتیجے میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا۔ آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق بجلی کی مد میں صارفین سے 140 ارب روپے وصول کیے جائیں یا پھر بجلی چوری روکی جائے۔آئی ایم ایف کی اس شرط کو ماننے کے لیے بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان ہے ، ہو سکتا ہے کہ حکومت بجلی کی قیمت میں مزید اضافہ کر دے۔ اس کے علاوہ تیسری شرط یہ ہے کہ گیس کی قیمت میں بھی اضافہ کیا جائے۔ یہاں تک ابھی کچھ کہا نہیں جا سکتا کہ ان شرائط پر کس حد تک عمل ہو گا کیونکہ ابھی معاہدے پر دستخط نہیں کیے گئے۔البتہ میرے لیے ایک تشویشناک بات یہ ہے کہ سوئی نادرن گیس اور سوئی سدرن گیس نے پوچھا ہے کہ آئندہ سال ہم نے ادائیگیاں کرنی ہیں، ہم گیس ڈالرز میں خریدتے ہیں اور آگے پیسوں میں فروخت کرتے ہیں ، ہم ڈالر کو کس حد تک ڈیل کرتے ہوئے رکھیں ، ہم کیا کریں جس پر وزارت خزانہ کی جانب سے انہیں کہا گیا ہے کہ آپ ڈالر کو 180 روپے تک رکھیں اور خاموشی سے ہی ایسا کریں۔انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ ، سوئی سدرن یا سوئی نادرن گیس والے اس خبر کی تردید کر دیں تو میں پھر اس خبر پر معذرت کر لوں گا۔