اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نیب اور حکومت ملکر کھیل رہے ہیں، مسئلہ 18ویں ترمیم نہیں بلکہ کس چیز کا ہے؟خورشید شاہ کے انکشافات، بڑا دعویٰ کردیا

datetime 15  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و قومی اسمبلی میں سابق قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نیب اور حکومت ملکر کھیل رہے ہیں، مسئلہ 18ویں ترمیم نہیں بلکہ این ایف سی ایوارڈ کا ہے ،بعض قوتوں کو مضبوط وفاق پسند نہیں، تحریک انصاف نے ملکی معیشت تباہ کر دی ہے ، میرے جیسا وزیراعظم اور وزیر خزانہ ہوتا تو استعفیٰ دے کر گھر چلا جاتا، سیاست میں آمروں کی زبان بولنے والے لوگ آ گئے ہیں،

ہم نہیں چاہتے کہ حکومت فی الفور نکل جائے ، ہم گوشت پکنے کا انتظار کررہے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ سیاست میں جلد بازی کبھی کام نہیں آئی، حکومت اپنے بوجھ تلے خود گر جائے گی۔پیر کے روز پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ پارٹی رہنما نوید قمر کے ہمراہ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سردار ایاز صادق سے انکے سسر کے انتقال پر اظہار تعزیت کے لئے انکی رہائشگاہ پہنچے ۔ اس موقع پر مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی ۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ2008ء میں ملک کی تباہ معیشت ہمیں ملی،اس کے باوجود ہم نے زراعت میں ترقی کی مگر آج ملک کی معیشت کا حال سب کے سامنے ہے،ان کو اچھی معیشت ملی لیکن انہوں نے تباہ کر دی، ہم نے زرعی پیداوار 9فیصد پر چھوڑی، آج 1.4فیصد ہے، مہنگائی، تیل، بجلی، گیس اور ڈالر سب میں اضافہ ہو گیا ہے ،جب ہم آواز اٹھاتے تھے تو کہا جاتا تھا کہ نیب کی کارروائیوں کی وجہ سے بولتے ہیں، اب اپوزیشن نہیں عالمی ادارے بھی بول اٹھے ہیں ،کہا جاتا ہے کہ ہم نے تمام صورتحال خراب کی تو اب کیا دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں، میرے جیسا وزیراعظم اور وزیر خزانہ ہوتا تو استعفیٰ دے کر گھر چلا جاتا۔لیکن ہم نہیں چاہتے کہ فی الفور حکومت نکل جائے۔انہوں نے کہا کہ 2010ء سے 2018ء تک وفاق اور صوبے روانی کے ساتھ چل رہے تھے،18ء ویں ترمیم میں صوبوں کو مضبوط بنایا گیا۔

مسئلہ 18 ویں ترمیم کا نہیں بلکہ این ایف سی ایوارڈ کا ہے، بعض قوتوں کو مضبوط وفاق پسند نہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب اور حکومت مل کر کھیل رہے ہیں، حکومت جان بوجھ کر نیب پر تنقید کرتی ہے، سیاست میں آمروں کی زبان بولنے والے لوگ آ گئے ہیں، ہم گوشت پکنے کا انتظار کر رہے ہیں ابھی گوشت تیار نہیں ہوا۔نوید قمر نے کہا کہ صدارتی نظام لانے کے لیے آئین میں تبدیلی درکار ہے جس کے لیے اکثریت چاہیے، یہ کام مارشل لا میں ہی ہو سکتا ہے۔ جبکہ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سردار ایاز صادق نے کہا کہ شہباز شریف چند دنوں بعد واپس آ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں جلد بازی کبھی کام نہیں آئی، ہم حکومت کو شہید نہیں بننے دیں گے بلکہ حکومت اپنے بوجھ تلے خود گر جائے گی۔وقت آنے پر حکومت کے خلاف فیصلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کیوں افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتی ہے، وزیراعظم بھارت کے آگے اتنے نہ گریں کہ قوم کا سر جھک جائے۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…