لاہور ( این این آئی) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے شریف فیملی کی خواتین کو بھجوائے گئے طلبی کے نوٹسز منسوخ کر کے مطلوب معلومات کے لئے سوالنامے بھجوانے کے احکامات جاری کر دیئے جبکہ انہوں نے شریف فیملی کے تمام کیسز کی براہ راست خود نگرانی کا بھی فیصلہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ نیب کی کسی سیاسی جماعت سے وابستگی نہیں ،نیب ایک خود مختار ادارہ ہے اور تمام میگا کرپشن مقدمات کو میرٹ اور صرف میرٹ کی بنیاد پر
جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا ۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے پیر کے روز نیب لاہور بیورو کا دورہ کیا جہاں ڈائریکٹر جنرل لاہور شہزاد سلیم کی جانب سے انہیں میگا کرپشن مقدمات بالخصوص شریف فیملی سے متعلقہ کیسز جن میں آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیسز شامل ہیں ان پر جامع بریفنگ دی گئی ۔ چیئرمین نیب کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ شریف فیملی کے تمام کیسز کی براہ راست نگرانی وہ خود کریں گے تاہم جسٹس (ر) جاوید اقبال نے مسمات نصرت شہباز ،مسمات رابعہ عمران اور مسمات جویریہ علی کو نیب لاہور کی جانب سے بھجوائے گئے طلبی کے نوٹسز منسوخ کرنے اور انہیں متعلقہ کیس کے حوالے سے نیب کو مطلوب معلومات کے لئے سوالنامہ ارسال کرنے کے احکامات جاری کیے ۔ نیب لاہور کی جانب سے شریف فیملی کی خواتین کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں فوری سوالنامے ارسال کر نے کی ہدایت کی ۔ مذکورہ اقدامات اس بات کے غماز ہیں کہ نیب خواتین کی تقدیس ، حرمت ،عزت ،چادر اور چار دیواری پر مکمل یقین رکھتا ہے ۔اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب ’’احتساب سب کیلئے ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے گامزن ہے جبکہ نیب کی کسی سیاسی جماعت سے وابستگی نہیں ۔ نیب ایک خود مختار ادارہ ہے اور کسی بھی دباؤ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قانون اور آئین پاکستان کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے اقدامات سرانجام دیتا ہے ۔ نیب کی نظر میں تمام ملزمان برابر ہیں تاہم تمام میگا کرپشن مقدمات کو میرٹ اور صرف میرٹ کی بنیاد پر جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا ۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ نیب کی وابستگی صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔