اگر یہ کام ہوجائے تو ڈالر 10سے 2روپے نیچے آجائے گا، خورشید شاہ نے حیرت انگیز دعویٰ کردیا

11  اپریل‬‮  2019

سکھر(این این آئی)پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ آج تک کوئی وزیر اعظم آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کے پاس نہیں گیا لیکن یہ گئے، اگر قوم ایک ہوجائے تو ڈالر 10 سے 2 روپے نیچے آجائے گا مگر افرا تفری مچی ہوئی ہے،لیڈر شپ قوم کو طاقتور بنانے کے لئے امید دیتی ہے یہ قوم کو امید کے بجائے چیخیں نکالنے کا کہتے ہیں، آج پاکستان کا وزیر اعظم پاکستان دشمن سوچ رکھنے والے مودی کی جیت کے لئے دعا گو ہے،

کسی بھی ملک کا وزیر اعظم کسی دوسرے ملک میں کسی کے جیتنے کی بات نہیں کرتا ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ جمہوریت چلے، ہم جمہوریت کے مریض ہیں، بہت کچھ کھوچکے ہیں، یہ سلیکٹڈ لوگ ہیں انہیں جمہوریت کا کچھ نہیں پتہ، دھاندلی کے حوالے سے کمیٹی بنائی مگر کیا ہوا کچھ نہیں، پیپلز پارٹی کے جمہوریت کی بیماری میں مبتلا لوگوں نے سب جماعتوں کو جمع کیا، ان کا کہنا تھا کہ ہم سوڈان، ایتھوپیا، شام یا یمن نہیں بننا چاہتے، ہم قوم کو آفت سے بچانا چاہتے ہیں، احتساب سے ہم نے کب روکا، زرداری صاحب کتنے سال جیل رہے، بینظیر ایک کورٹ سے دوسرے کورٹ جاتی تھی، عدالتوں نے ٹیلی فون کال پر بینظیر کو سزائیں سنائی، ایک طرف بھوک و افلاس دوسری جانب تحریک ہو تو یہ ملک کی بدقسمتی ہوگی، ملک میں بڑے مسائل ہیں، ملک جن حالات سے گزر رہا ہے، اس پر بات ہونی چاہیے، قوم کو آگہی دینا سیاستدانوں کا فرض ہے، لوگ خود بھی سمجھ گئے ہیں، دیکھ رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ایسے حکمران آجاتے ہیں جو ملکی مسائل کو سمجھتے نہیں، غریبوں کی مجبوری نہیں دیکھتے جو منہ میں آتا ہے بولتے جاتے ہیں، گالم گلوچ اور کرپشن کے نام پر لوگوں کو الجھائے رکھنا چاہتے ہیں، وزیر اعظم نے اپنے وزراء کو ٹاسک دیا کہ ڈھونڈو کرپشن کہاں کہاں ہوئی، انہوں نے بیروزگاری و مہنگائی کو کم کرنے کی ہدایت نہیں دی،بگڑی ہوئی صورتحال کو مزید بگاڑنا چاہتے ہیں،

یہ لوگ کہتے ہیں کہ ڈوبی ہوئی معیشت ملی، ملک ختم تھا، بلیک لسٹ ہونیوالے تھے، ان کے وزراء جو اپوزیشن میں ہوتے تھے انہیں صورتحال کا معلوم تھا مگر انہوں نے دودھ و شہد کی نہر بہانے کے دعوے کئے، میں فیکٹ اینڈ فگر دے رہا ہوں، مقابلہ کرنے کو تیار ہوں، سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 2013 میں جی ڈی پی گروتھ 3.8 تھی. آج 2018۔19 میں ان کی گروتھ 3.4 ہے. ان کے دور میں کوئی سیلاب نہیں آیا پھر بھی یہ صورتحال ہے.،  ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے مطابق 2020 میں جی ڈی پی گروتھ کم ہوگی،

2018 میں جی ڈی پی گروتھ 5.8 تھی. یہ کیسے کہتے ہیں کہ معیشت گری ہوئی ملی، یہ سب ان کی نااہلی کی وجہ سے ہوا کہ انٹرنیشنل کرنسی مل نہیں رہی، انہیں 5.8 پر گروتھ ملی جو کہ 3.4 پر آگئے، کرپشن کرپشن بہت ہوگیا، کھیلتے رہو ہم بھی کھیلتے رہینگے مگر اب خاموش نہیں بیٹھیں گے، ملکی معیشت تباہ ہورہی ہے، ایگریکلچر تباہ ہورہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی گروتھ 7.9، پاکستان کی گروتھ 3.4 ہے، سری لنکا، مالدیپ، بھوٹان جنوبی ایشیا میں ہم سب سے نیچے ہیں، یہ چیزیں ہم سب کے لئے قابل فکر ہے، مودی 15 سے 20 سال سے مسلمانوں کا خطرناک دشمن ہے، اس سے جنگ بھی ہوئی، قوم نے متحد ہوکر اپوزیشن کی حمایت کی، انڈیا کی اپوزیشن نے بھی پاکستان کے اصولوں کی حمایت کی، آج پاکستان کا وزیر اعظم پاکستان دشمن سوچ رکھنے والے مودی کی جیت کے لئے دعا گو ہے،

کسی بھی ملک کا وزیر اعظم کسی دوسرے ملک میں کسی کے جیتنے کی بات نہیں کرتا، ہندوستان کے عوام کا فیصلہ انہیں کرنا ہے، یہ کہیں ہمیں مروا نہ دیں، یہ خطرہ بنتا جارہا ہے ہمارے لئے، ان کا کہنا تھا کہ افغان صدر کی حکومت ختم کرنے کی بات کرتا ہے ان کا کیا کام، ایسا کیوں. بولتے ہو جو تردید کرنا پڑتی ہے، ہماری معیشت ایگروبیس ہے، وہ کسی زمانے میں 9 فیصد پر تھی مگر آج 3.4 پر ہے، ہم کسی کو گالی نہیں دیتے، تحریک انصاف والے ملک پر رحم کریں، پی ٹی آئی والے اپنے لیڈر کو فالو کرتے ہیں، وہ جو کہتا ہے یہ لوگ بھی وہی کہتے ہیں، یہ واوڈا کا گوشت ہے ویسے بھی حلال نہیں ہے، میں متنازع باتوں میں جانا نہیں چاہتا، ان کا کہنا تھا کہ حنیف عباسی کا کیس بند ہوگیا، آئی ایم ایف تو ڈالر کی قیمتیں بڑھانے کی بات کررہا ہے، زرداری، بلاول، شہباز شریف نے کہا کہ اکانومی پر بیٹھ کر بات کرنی چاہیے، مگر انہوں نے ہماری بات نہیں سمجھی، اپوزیشن کے پاس 65 فیصد عوام کا ووٹ ہے جبکہ حکومت کے پاس صرف 35 فیصد ہے، ہم نے ڈالر کو کنٹرول کیا تھا. آرٹیفیشل سطح پر ڈالر کو کنٹرول نہیں کیا جاسکتا۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…