ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پہ بجلیاں۔۔۔! حمزہ شہباز اپنے ہی کسی شخص کی وجہ سے نیب کے شکنجے میں پھنس گئے؟ نجی ٹی وی کے انکشافات

datetime 6  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)قومی احتسا ب بیورو لاہور کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کیلئے ماڈل ٹاؤن میں واقع ان کے والد کی رہائشگاہ پر چوبیس گھنٹوں میں دوسری بار چھاپہ مارکر محاصرہ کر لیا گیا ، ماڈل ٹاؤن سمیت ملحقہ تھانوں کی اضافی نفری اور اینٹی رائیڈ فورس کے اہلکاروں کی بڑی تعداد شہباز شریف کی رہائشگاہ کے باہر موجود رہی ،

کارکنوں کو آنے سے روکنے کیلئے شہباز شریف کی رہائشگاہ کی جانب آنے والے تمام راستوں کو بند کر دیا گیا تاہم پارٹی رہنما او رکارکنان رکاوٹیں توڑ کر پہنچنے میں کامیاب ہو گئے اور دھرنا دیدیا، حمزہ شہباز نے نیب کے وارنٹ گرفتاری کو چیلنج کردیا جسے سماعت کے لئے منظور کر لیا گیا ۔ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق نیب کے زیر حراست دو ملزمان قاسم قیوم اور فضل داد کے انکشافات کے بعد حمزہ شہباز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے، مذکورہ ملزمان نے شریف خاندان کی آمدن سے زائد اثاثے بنانے میں ان کی مدد کی۔نجی ٹی وی نے حمزہ شہباز پر لگائے گئے الزامات کی تفصیلات حاصل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ قاسم قیوم منی چینجر کا غیر قانونی کاروبار کرتا تھا، قاسم نے غیر قانونی طور پر اکاؤنٹ میں ڈالرز اور درہم منتقل کیے، یہ رقم شہباز شریف، حمزہ اور سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی۔رپورٹ کے مطابق دوسرا ملزم فضل داد عباس شریف گروپ کا پرانا ملازم ہے، سلمان شہباز کے پاس ملزم فضل داد 2005 سے کام کر رہا تھا۔نجی ٹی وی کے ذرائع نے انکشاف کیا کہ فضل داد مختلف لوگوں سے رقوم جمع کر کے قاسم قیوم کو پہنچاتا تھا اوریہ رقوم شہباز خاندان کو قاسم مشکوک ٹرانزیکشنز سے منتقل کرتا تھا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ رقوم ملزمان اپنے ملازمین کے شناختی کارڈ کے ذریعے بھجوایا کرتے تھے، رقوم بھیجنے سے متعلق ملازمین کوکاروباری شخصیت کے طور پر پیش کرتے تھے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز نیب نے انہی ٹھوس شواہد کی بنیاد پر حمزہ شہباز کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی تھی لیکن کارکنوں نے کارسرکار میں مداخلت اور بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے عبوری ضمانت منطور ہونے پر گرفتار عمل میں نہ لائی جاسکی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…