جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

سعودی عرب نے تین ارب ڈالرز کا تیل پاکستان کو ادھار دینے کا وعدہ کرنے کے بعد اب تک ایک لیٹر بھی کیوں نہیں دیا؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 5  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب نے تین ارب ڈالرز کا تیل پاکستان کو ادھار دینے کا وعدہ کرنے کے بعد اب تک ایک لیٹر بھی کیوں نہیں دیا؟ اس حوالے سے موقر قومی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اس وعدے پر عمل درآمد میں تاخیر کی وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب اپنی شرائط پر اس حوالے سے معاہدہ کرنا چاہتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان ولی عہد شہزادہ بن سلمان کے 17 فروری کے دورہ کے موقع پر پٹرولیم مصنوعات، خام تیل اور ایل این جی کی درآمد کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے،

موقر روزنامے کی رپورٹ کے مطابق پٹرولیم ڈویژن نے ہنگامی طور پر ایک سمری اکنامک کوارڈی نیشن کمیٹی کو بھیجی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ معاہدے کی شرائط کو نرم کیا جائے تاکہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر پر جو دباؤ ہے اسے کم کیا جا سکے۔ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدے کی شرائط کے مطابق پاکستانی حکومت کو سعودی عرب سے سالانہ 3.2 ارب ڈالر کا خام تیل، ایل این جی اور پٹرولیم مصنوعات درآمدکرنی ہیں، ان کی ماہانہ مالیت 27کروڑ ڈالر بنتی ہے۔ ایک سال کے لیے یہ معاہدہ کیا گیا لیکن یہ بھی کہا گیا کہ سال کے ختم ہونے پر اگر دونوں ممالک متفق ہوئے تو اس میں دو سال کی مزید توسیع کر دی جائے گی اور اس کے لیے سعودی عرب کو پاکستانی حکومت غیرمشروط اور ناقابل تنسیخ خودمختار مالی ضمانت دے گی رپورٹ کے مطابق پاکستان اس معاہدے پر آگے بڑھنے کے قابل نہیں ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب پاکستانی آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی اور دیگر ایجنسیوں کو تاخیری ادائیگی پر تیل کی درآمد میں شامل کرنے کو تیار نہیں۔ اس معاہدے کے مطابق پاک عرب ریفائنری کمپنی اور نیشنل ریفائنری لمیٹڈ سعودیہ کی آئل کمپنی آرامکو سے تیل حاصل کریں گی، اسی طرح پاکستان سٹیٹ آئل اور پاکستان ایل این جی لمیٹڈ بھی بالترتیب سعودی کمپنی سے پٹرولیم مصنوعات اور ایل این جی لیں گی۔ پٹرولیم مصنوعات کی ٹیسٹنگ میں سعودی عرب اوگرا اور ہائیڈروکاربن ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کا کردار بھی نہیں چاہتا، رپورٹ کے مطابق پاکستان اگر سعودی عرب کی یہ شرائط مان لیتا ہے تو اسے اوگراکے موجودہ سیمپلنگ کے نظام میں بھی نرمی کرنا پڑے گی۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…