لاہور( این این آئی) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اراکین اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا بل پیش کر دیا گیا جبکہ بھارتی طیارے گرانے والے پاک فضائیہ کے سکوارڈن لیڈر حسن صدیقی اور نعمان علی کو فوجی اعزاز دینے سمیت پانچ قرارداد یں منظور کر لی گئیں ،ایوان میں نواز شریف اور بلاول کے درمیان ہونے والی ملاقات کی گونج بھی سنائی دی اور گزشتہ روز بھی لیگی رکن اسمبلی وارث کلو کے ریمارکس پر شور شرابہ ہوا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی
مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ تیس منٹ کی تاخیر سے سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا ۔صوبائی وزیر راجہ یاسر ہمایوں نے ایجنڈے پر موجود محکمہ ہائیر ایجوکیشن سے متعلق سوالوں کے جوابات دئیے ۔حکومتی رکن مومنہ وحید کے سوال کے جواب میں ایوان کو بتایا گیا کہ سابقہ حکومت نے 4لاکھ 14ہزار 848لیپ ٹاپ کمپیوٹرز میرٹ کی بنیاد پر تقسیم کیے ۔بعد ازراں حکومتی رکن غضنفر عباس کی جانب سے ارکین اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا بل ایوان میں پیش کیا گیا ۔ دونوں طرف کے بنچوں کے کسی بھی رکن کی جانب سے بل کی مخالفت نہ کی گئی بلکہ بھرپور ڈیسک بجائے گئے ۔بعد ازراں غیر سرکاری ارکان کی التواء شدہ قراردادیں لی گئی جس میں تحریک انصاف کی رکن زہراء نقوی کی تعلیمی اداروں میں طلبہ و طالبات کی کرئیر کونسلنگ کرانے ،لیگی رکن صفدر شاکر کی معاشی ترقی کیلئے زرعی اور صنعتی شعبے میں زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے،قومی کھیل ہاکی کو زوال سے نکالنے کیلئے فنڈز کے اجرا ء اور بھیرہ میں جوڈیشل کمپلیکس اور جوڈیشل کالونی بنانے کے قرارداد یں منظور کرلی گئیں جبکہ نو قراردادیں نمٹا دی گئی اور تین موخر کردی گئی۔بعد ازراں مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی عظمیٰ زاہد بخاری نے رولز کی معطلی کی تحریک پیش کرکے بھارتی طیارے گرانے والے پاک فضائیہ سکوارڈن لیڈر حسن صدیقی اور نعمان علی کو اعلیٰ فوجی اعزاز دینے کی قرارداد پیش کی جس کو ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
اسمبلی میں نواز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات بھی زیر بحث رہی ۔ سپیکر اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ میثاق جمہوریت پرانی بات ہے یہ توبتایاجائے کہ پہلے اس کو ختم کس نے کیا ۔سپیکر نے کہا کہ ذاتی مفادکی بجائے قومی مفاد پر اکٹھا ہونا چاہیے ۔راجہ بشارت اور علیم خان نے کہا کہ پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ (ن) پہلے بھی ایک ہی تھے اور اب بھی مفادات کے تحفظ کے لیگ ایک دوسرے کے ساتھ ہیں ۔ پنجاب اسمبلی میں وار ث کلو کے
ریمارکس پر دوسرے روز بھی ہنگامہ برپا ہو گیا ۔ مومنہ وحید نے کہا کہ وارث کلو اپنے لیڈر کے لئے اورہم قانون سازی کے لئے آتے ہیں ۔بشارت راجہ نے کہا کہ کل وار ث کلو کے لئے نعرے لگے کہ انکے خون سے انقلاب آئے گا ۔سعید اکبرنوانی نے کہا کہ ہمیں وارث کلو کے خون سے انقلاب منظور نہیں ۔ایوان میں پیش کئے گئے بل کے مطابق اراکین اسمبلی کی تنخواہ اور مراعات83 ہزار سے بڑھا کر دو لاکھ روپے تک کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔