کراچی(این این آئی)رواں سال کے دوران قرضوں سمیت غیر ملکی امداد میں گزشتہ برس کے5 ارب 90 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں61فیصد کمی واقع ہوئی ہے ،یوں 6 ماہ میں ہونے والی ادائیگیاں بجٹ میں لگائے گئے اندازوں کا محض 21 فیصد ہیں۔محکمہ معاشی امورکی جانب سےجاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق
مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ میں اب تک پاکستان کو کمرشل قرضوں کی مد میں 50 کروڑ ڈالر ہی موصول ہوسکے ہیں۔ ان میں 18 کروڑ 40 لاکھ ڈالر دبئی بینک، 2 کروڑ ڈالر نور بینک، 29 کروڑ 50 لاکھ ڈالر سوئس بینک اے جی، یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ اور الائیڈ بینک لمیٹڈ سے موصول ہوئے ۔واضح رہے کہ حکومت نے مالی سال 19-2018 کے بجٹ میں غیر ملکی امداد کی مد میں 9 ارب 70 کروڑ ڈالر کا تخمینہ لگایا تھا جس میں 39 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی گرانٹس اور 9 ارب 30 کروڑ ڈالر کے قرضے شامل تھے ۔جبکہ غیر ملکی زر مبادلہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے سرکاری بینکوں کی جانب سے دوست ممالک سے مختصر مدت کے قرضے لینے کے باعث رواں مالی سال کیلئے عالمی بینک کی جانب سے متوقع دو ارب 30 کروڑ ڈالر سے زائد رقم کی فراہمی میں رکاوٹیں حائل ہو گئیں۔ ایک سرکاری عہدیدار کا کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے 27سے زیادہ ترقیاتی منصوبوں کو طے شدہ طریقہ کار کے تحت عالمی بینک سے فنڈز نہیں مل پا رہے۔ان کے مطابق رواں سال کی ادائیگیوں میں تاخیر کے سبب مالی سال 20-2019 کے متوقع منصوبے متاثر ہوسکتے ہیں۔