بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ضمنی بجٹ کی منظوری، قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد 

datetime 6  مارچ‬‮  2019 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) قومی اسمبلی نے اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد کرتے ہوئے رواں مالی سال کا منی بجٹ قومی اسمبلی سے منظور کرلیا ہے،منی بجٹ کی منظوری کے دوران اپوزیشن کی جانب سے نعرے بازی کی گئی اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ بدھ کو اسپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر اسد عمر نے رواں مالی سال کا منی بجٹ منظوری کیلئے پیش کیا۔

منی بجٹ کی منظوری کے دوران اپوزیشن کی جانب سے نعرے بازی کی گئی اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کے باوجود قومی اسمبلی میں فنانس بل 2019 کثرت رائے سے منظور کرلیا جبکہ اپوزیشن کی تمام بجٹ تجاویز کو مسترد کردیا گیا۔فنانس بل منظوری کے لیے پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ اپوزیشن نے اہم معاملات اٹھائے ہیں، شہباز شریف چاہتے ہیں سب مل کر میثاق معیشت کریں، ہم ان کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں، معیشت جن مشکلات کا شکار ہے، ان سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ ملک کی لیڈر شپ ایک میثاق معیشت بنائے۔اسد عمر نے کہا کہ اپوزیشن کی تقریروں میں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ زیادہ ہوتی ہے، اپوزیشن کی جانب سے کوئی ایک تجویز ہمارے سامنے نہیں رکھی جاتی، پچھلے 10سال میں معیشت کا جو حال ہوا وہ سب کے سامنے ہے، معیشت پر تنقید کرنے والے سیاستدان اپنے ادوار پر نظر ڈالیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ خوشی ہوئی شہباز شریف کو مہنگائی کی بھی فکر ہے، شہباز شریف معیشت کو گہری کھائی میں گرا کر گئے۔ انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ پرانے قرضے اتارنے کے لئے نئے قرض لے رہے ہیں،(ن) لیگ کی حکومت آئی تو 61 ارب ڈالر کے قرضے تھے لیکن جب ختم ہوئی تو قرضوں کا حجم 95 ارب ڈالر تک ہوگیا۔چیئرمین پیپلز پارٹی کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ آج تو بلاول بھٹو زرداری نے افراط زر کی بات کرکے کمال کردیا،

کاش انہیں اپنی حکومت میں افراط زر کی فکر ہوتی، پیپلزپارٹی دور حکومت کے پہلے 6 ماہ میں افراط زر کی شرح 10 فیصد تھی جب کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں افراط زر میں سب سے کم اضافہ ہوا۔واضح رہے کہ حکومت نے 23 جنوری کو قومی اسمبلی میں رواں مالی سال کا تیسرا بجٹ اور دوسرا منی بجٹ پیش کیا تھا، فنانس بل 2019 میں فائلرز کے لیے بینکنگ ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے فوری خاتمے، شادی ہالوں کے ٹیکس میں کمی جب کہ موبائل اور سیٹلائٹ فونز پر سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافے کی تجاویز شامل ہیں۔ قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد منی بجٹ سینیٹ میں پیش کیا جائیگا، ایوان بالا سے منظوری کے بعد اس کی منظوری صدر مملکت دیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…