کراچی(این این آئی) سندھ اسمبلی نے انوکھا اعزاز اپنے نام کرلیا۔ملکی تاریخ میں اجلاس کی سربراہی زیرحراست شخص نے کی جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے قومی احتساب بیورو کے خلاف پیش ہونے والی قرارداد پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔تفصیلات کے مطابق تاریخ میں پہلی بارزیرحراست اسپیکرآغاسراج درانی کی زیرصدارت اسمبلی اجلاس ہوا،ایوان میں آمد پر ارکان اسمبلی نے ان کا استقبال ڈیسک بجا کر کیا۔
اجلاس سے قبل آغا سراج درانی نے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کی جس میں وزیراعلی سندھ نے آغا سراج درانی سے ان کی صحت سے متعلق دریافت کیا، دونوں کے درمیان تقریبا ایک گھنٹہ ملاقات جاری رہی جس میں کیس کے حوالے سے مختلف قانونی پہلوں پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ صوبائی وزرا نے بھی اسپیکرچیمبر میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی سے ملاقات کی۔دوران اجلاس گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کروں گا مجھے کون روک سکتا ہے، اجلاس کی صدارت کرنا میرا حق ہے جب کہ نیب کیسز کا سامنا کروں گا۔اسپیکر اسمبلی نے کہاکہ نیب کے لوگ آئے اور کہا ہمارے پاس وارنٹ گرفتاری ہیں، اپنے بچوں کو یہاں لاتا تو آپ سب رو پڑتے،آج جو کچھ میرے ساتھ ہوا وہ کل آپ کیساتھ بھی ہوسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ نیب نے جس طرح گرفتار کیا وہ سب کے سامنے ہے، کیا میں دہشت گرد ہوں یا میری شکل ان سے ملتی ہے، میرے گھر پر چھاپہ مارنے والے کون تھے؟ وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ مکمل رپورٹ پیش کریں۔اس موقع پر سندھ اسمبلی میں اسپیکر آغاسراج درانی کے حق اور نیب کیخلاف قرارداد پیش کی گئی جس کے بعد ایوان میں شور شرابا اور ہنگامہ آرائی بھی دیکھنے میں آئی۔ تحریک انصاف اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے قرارداد پیش کرنے کے دوران احتجاج کیا جبکہ جی ڈی اے نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے کرپشن کے الزام میں گرفتار شخص کی حمایت میں تقاریر ہونے پر ایوان میں شدید احتجاج کیا۔اس سے قبل آغا سراج درانی کو سندھ اسمبلی پہنچایا گیا